ومَن مُلئ قلبہ إیمانًا ومعرفۃ، فہو لیس عندہم إلا کافر دجّال۔ فانظروا کیف عُمِّیتْ علیہم الحقائق، وکذلک یجعل اللّٰہ مآل الزائغین المعتدین۔ و قد رأیتم أننا کیف أوذینا من لُسْنِہم إنہم کذّبونا، شتمونا، لعنونا، وما کان لہم علینا ذنب وما کنّا مجرمین۔ ثم ما اقتصروا علیہ بل جاء وا یُہرعون إلینا مشتعلین، وسمَّونا کاؔ فرین۔ وما کان لہم أن یتکلموا فی مُسلمین إلا خائفین۔ ولکنہم لا یبالون نَہْیَ ذی الجلال بل لہم أعمال دون ذٰلک یقولون للمسلم لستَ مؤمنا، ویعلمون أنہم ترکوا القرآن بقولہم ہذا واتخذوہ مہجورا، فبعدوا عن الحق فقستْ قلوبہم یفعلون ما یشاء ون، ولا یتقون افتراءً ولا زورا، وکذلک افتروا علینا وحثُّوا ناسًا کثیرا من ذوی سفہ علٰی إیذائنا، وکفّرونا من غیر علم ولا برہان مبین۔ وأَمَّہم فی ہذہ الفتاویٰ شیخٌ عاری الجلدۃ من اور جو شخص درحقیقت ایمان اور معرفت سے بھر گیا وہ ان کے نزدیک ایک کافر دجال ہے۔ سو دیکھو کیسے حقیقتیں ان پر چھپ گئیں اور خدا ایسا ہی ان لوگوں کا انجام کرتا ہے جو ٹیڑھے چلتے اور حد سے گذرتے ہیں۔ اور آپ لوگوں نے دیکھا کہ ہم کیسے ان لوگوں کی زبانوں سے ستائے گئے انہوں نے ہمیں جھٹلایا گالیاں نکالیں لعنتیں کیں اور ہم نے کوئی ان کا گناہ نہیں کیا تھا اور نہ کوئی جرم سرزد ہوا تھا۔ پھر انہوں نے اسی پر قناعت نہ کی بلکہ اشتعال طبع سے ہماری طرف سے دوڑے اور ہمارا نام کافر رکھا اور انہیں نہیں چاہیئے تھا کہ بے ڈر ہوکر مسلمانوں کے حق میں ایسے کلمات منہ پر لاتے مگر وہ لوگ خدا تعالیٰ کی ممانعت کی کچھ پرواہ نہیں کرتے بلکہ وہ تو اور ہی کاموں میں لگے ہوئے ہیں مسلمانوں کو کہتے ہیں کہ تو مومن نہیں اور جانتے ہیں کہ ایسا کہنے سے وہ قرآن کو چھوڑتے ہیں اور قرآن کو تو وہ چھوڑ ہی بیٹھے ہیں سو اسی وجہ سے وہ سچائی سے دور جا پڑے اور ان کے دل سخت ہو گئے۔ جو چاہتے ہیں کرتے ہیں نہ افترا سے کچھ پرہیز اور نہ جھوٹ سے کچھ خوف اور اسی طرح انہوں نے ہم پر افترا کیا اور بہت سے نادان لوگوں کو ہمارے ستانے کے لئے اٹھایا اور ہمیں کافر ٹھہرایا حالانکہ کوئی بھی وجہ کفر نہیں تھی اور ان فتووں میں پیشوا ان کا ایک شیخ ہے جو انسانیت کے پیرایہ سے بے بہرہ