بسم اللہ الرحمن الرحیم نحمدہٗ و نصلِّی علی رسولہ الکریم وعلی عبدہ المسیح الموعود ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام ۱۱؍جنوری ۱۹۰۶ئ؁ میت کے واسطے دُعا اور صدقات :۔ صبح کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام مع خدام سیر کرنے کے واسطے باہر نکلے تو حضرت مولوی عبدالکریم صاحب مرحوم کی قبر پر تشریف لے گئے جہاں آپ نے ہاتھ اُٹھا کر دعا مانگی ۔ بعد دُعا کے ایک شخص نے چند سوال کئے جو درج کرنے کے لائق ہیں۔ سوال۔ قبر پر کھڑے ہو کر کیا پڑھنا چاہئے؟ جواب۔ میت کے واسطے دُعا کرنی چاہئے کہ خدا تعالیٰ اس کے ان قصوروں اور گُناہوں کو بخشے جو اُس نے اس دنیا میں کئے تھے اور اس کے پس ماندگان کے واسطے بھی دُعا کرنی چاہئے ۔ سوال۔ دُعا میں کونسی آیت پڑھنی چاہئے؟ جواب۔ یہ تکلفات ہیں۔ تم اپنی ہی زبان جس کو بخوبی جانتے ہو جس میں تم کو جوش پیدا ہوتاہے ۔ میت کے واسطے دُعا کرو۔ سوال ۔ کیا میّت کو صدقہ خیرات اور قرآن شریف کا پڑھنا پہنچ سکتا ہے ؟ جواب ۔ میّت کو صدقہ خیرات جو اس کی خاطر دیا جاوے پہنچ جاتاہے ۔ لیکن قرآن شریف کا پڑھ کر پہنچانا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہؓ سے ثابت نہیں ہے۔ اس کی