ٹائٹل بار اول ہم آریوں کا رد لکھنے سے فراغت کر چکے سو اس خدا کو سب تعریف ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے ہم جب ایک قوم پر چڑھائی کرتے ہیں اور ان کے صحن میں اترتے ہیں تو وہ صبح انکی ایک بری صبح ہوتی ہے جو تباہی کی خبر دیتی ہے ۔ یہ کتاب آریہ صاحبوں کے اُس مضمون کے جواب میں ہی جسکو انہوں نے اپنی مذہبی جلسی میں دسمبر 1907ء میں بمواجہ چار سو معزز ہماری جماعت کے مسلمانوں کے خود انکو اپنی گہر میں بلا کر سنایا تھا جو ہمارے سید و مولیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین اور دشنام وہی سے پر تھا جس میں دین اسلام پر جا بجا تہہین اور ہنسی اور ٹھٹھا کیا گیا تھا اور نہایت شوخی سے گندی گالیاں دیکر اور بیجا تہمتیں ہمارے مقدس ذات رسول اللہ صلی اللہ وسلم پر لگا کر صدہا مسلمانوں کو خود مدعو کر کے نہایت دکھ دیا تھا اور اس کتاب کا نام ہے ۔ چشمہ معرفت از مؤلفات حضرت مرزا غلام احمد صاحب مسیح موعود جو 15 مئی 1908ء کو مطبع انوار احمدیہ مشین پریس قادیان ضلع گورداسپور میں طبع ہوئی باہتمام شیخ یعقوب علی تراب مینیجر