رسالہ کشتی نوح ترجمہ ۔ہمیں کوئی مصیبت ہرگز نہیں پہنچ سکتی بجز اس مصیبت کے جو خدا نے ہمارے لئے لکھ دی ہے وہی ہمارا کارساز اور مولیٰ ہے اور مومنوں کو چاہئے کہ بس اسی پر بھروسہ رکھیں۔ شکر کا مقام ہے کہ گورنمنٹ عالیہ انگریزی نے اپنی رعایا پر رحم کر کے دوبارہ طاعون سے بچانے کے لئے ٹیکا کی تجویز کی اور بندگان خدا کی بہبودی کے لئے کئی لاکھ روپیہ کا بوجھ اپنے سر پر ڈال لیا درحقیقت یہ وہ کام ہے جس کا شکر گذاری سے استقبال کرنا دانشمند رعایا کا فرض ہے اور سخت نادان اور اپنے نفس کا وہ شخص دشمن ہے کہ جو ٹیکا کے بارے میں بدظنی کرے کیونکہ یہ بارہا تجربہ میں آچکا ہے کہ یہ محتاط گورنمنٹ کسی خطرناک علاج پر عملدرآمد کرانا نہیں چاہتی بلکہ بہت سے تجارب کے بعد ایسے امور میں جو تدبیرفی الحقیقت مفید ثابت ہوتی ہے اُسی کو پیش کرتی ہے سو یہ بات اہلیت اور انسانیت سے بعید ہے کہ جس سچی خیر خواہی کے لئے لکھوکھہا روپیہ گورنمنٹ خرچ کرتی ہے اور کر چکی ہے اُس کی یہ داد دی جائے کہ گویا گورنمنٹ کو اس سر دردی اور صَرف زر سے اپنا کوئی خاص مطلب ہے وہ رعایا بدقسمت ہے کہ بدظنی میں اس درجہ تک پہنچ جائے کچھ شک نہیں کہ اس وقت تک جو تدبیر اس عالم اسباب میں اس گورنمنٹ عالیہ کے ہاتھ آئی وہ بڑی سے بڑی اور اعلیٰ سے اعلیٰ یہ تدبیرہے کہ ٹیکا کرایا جائے اس سے کسی طرح انکار نہیں ہو سکتا کہ یہ تدبیر مفید پائی گئی ہے اور بپابندی رعائت اسباب تمام رعایا کا فرض ہے کہ اس پر کار بند ہو کر وہ غم جو گورنمنٹ کو ان کی جانوں کے لئے ہے اس سے اُس کو سبکدوش کریں۔ لیکن ہم بڑے ادب سے اس محسن گورنمنٹ کی خدمت میں عرض کرتے ہیں کہ اگر ہمارے لئے ایک آسمانی روک نہ ہوتی تو سب سے پہلے رعایا میں سے