صداؔ قت کے بے ایمان ہو گئے اور ایک رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان نہ رہا ۔ تب عموماً بے ایمانی کی علامتیں اُن میں ظاہر ہو گئیں۔ مسلمانوں کو لازم ہے کہ جب تک عیسائی اقامواالتوراۃ والانجیل کا اپنے تئیں مصداق ثابت نہ کریں یعنی ایمانداری کی علامتیں نہ دکھلائیں تب تک بار بار اُن سے یہی مواخذہ کریں کہ وہ اُن علامات قراردادہ انجیل کے رُو سے اپناایماندار ہونا ہمیں دکھلادیں اُن سے یہ پوچھنا چاہئے کہ تم کس دین کی طرف بلاتے ہو۔ آیا اِس انجیلی دین کی طرف جس کے قبول کرنیوالوں کی یہ یہ علامتیں لکھی ہیں کہ رُوح القدس اُن کو ملتی ہے اورایسے ایسے خوارق وہ دکھاتے ہیں اگر وہی دین ہے تو بہت خوب وہ علامتیں دکھلاؤ۔ اور اول اپنے تئیں ایک ایماندار عیسائی ثابت کرو اور پھر اُس روشن اورمُدّ لل ایمان کی طرف دوسروں کو بلاؤ اور جبکہ اُس ایمان کی علامتیں ہی موجود نہیں تو نجات جس کا ملنا اسی ایمان پر مبنی ہے اسی طرح باطل ہو گی جیسا کہ تمہاراایمان باطل ہے۔ اور جھوٹے ایمان کا ثمرہ سچی نجات نہیں ہوسکتی بلکہ جھوٹی نجات ثمرہ ہوگی جو جہنم سے بچانہیں سکتی ۔ غرض کوئی عیسائی بحیثیت عیسائی ہونے کے بحث کرنے کا حق نہیں رکھتا جب تک انجیلی نشانیوں کے ساتھ اپنی تئیں سچا عیسائی ثابت نہ کرے ۔ وانّٰی لہم ذالک۔ پھر ہم بقیہ آیات کا ترجمہ کرکے لکھتے ہیں کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ قرآن اور رسول ایک نور ہے جو تمہاری طرف آیا یہ کتاب ہر یک حقیقت کو بیان کرنیوالی ہے خدا اِسکے ساتھ اُن لوگوں کو سلامتی کی راہ دکھلاتا ہے جو خداتعالیٰ کی مرضی کی پیروی کرتے ہیں اور وہ اُن کو ظلمات سے نور کی طرف نکالتا ہے اور سیدھی راہ جو اُس تک پہنچتی ہے اُن کو دکھلاتا ہے۔ وہی خدا ہے جس نے اپنے رسول کو اس ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا ہے تا اِس دین کو تمام دینوں پر غالب کرے۔ اے لوگو!قرآن ایک بُرہان ہے جو خداتعالیٰ کی طرف سے تم کو ملی ہے اورایک کھلاکھلا نور ہے جو تمہاری طرف اُتارا گیاہے۔ آج تمہارے لئے دین کامل کیا گیا اورتم پر سب نعمتیں پُوری کی گئیں۔