ہے اور جب کوئی شخص اپنے اعمال سے جو اُس نے دیدہ و دانستہ و با ختیار خود کیا ہو مواخذہ عدل میں ہو اِس سے چھوڑانے کو رحم کہتے ہیں۔ ۴۔ جانوروں کی بات میں جو شکم سیری و معیشت نفسی کی بابت فرمایا ہے اگراُن کے مفعولوں کو کچھ دُکھ ہے تو جناب کو ثابت کرنا چاہیئے کہ ان تین دُکھوں کے ما سوائے جوہم نے پہلے ذکرکیا ہے اور مواخذہ عدل کے لائق ہے ورنہ ان پر الزام ہی کیا ہے اور جو ماہیئت ظلم سے بھی آگاہ نہیں یا اتفاق جناب اس کو مواخذہ ہی کیونکر ہو سکتاہے۔ پس اِس فلاسفہ کے غواصی میں جناب چو طرف ایک شئے کے نہیں پھرے اور اندر باہر اس کے نظر نہیں کی۔ جب کلّی ماہیئت اِس کی معلوم کریں گے ۔ تب ایسے دلائل کو پیش بھی نہ کریں گے۔ ۵۔ ہم نے ایک سوال کیاتھا بابت فرشتوں اورپَیدائش مسیح کے اِس پر ہمارا بہت کچھ کہنا ہے۔ اِس کا جواب ہنوز آپ نے نہیں دیا۔ ہم انتظار اس کا کرتے ہیں۔ دستخط دستخط بحروف انگریزی بحروف انگریزی غلام قادر فصیح ہنری مارٹن کلارک پریزیڈنٹ پریزیڈنٹ از جانب اہل اسلام۔ از جانب عیسائی صاحبان