جس پر قریباً چوتھائی صدی گزرتی ہے مگر میں نے مناسب سمجھا کہ مکتوبات احمدیہ کے اس سلسلہ تکمیل میں انہیں بھی درج کر دوں اور احباب حضرت محمد اسماعیل کے لئے دعا کریں۔
اب میں ازالہ اوہام میں شائع شدہ ارشاد حضرت درج کر کے مکتوبات کو جمع کرتا ہوں وباللّٰہ التوفیق۔
(عرفانی کبیر)
یہ جوان صالح اپنی فطرتی مناسبت کی وجہ سے میرے طرف کھنچا گیا ہے۔ میں یقین رکھتا ہوں کہ وہ ان وفادار دوستوں میں سے ہے جن پر کوئی ابتلا جنبش نہیں لا سکتا وہ متفرق وقتوں میں دو دوتین تین ماہ تک بلکہ زیادہ بھی میری صحبت میں رہا او رمیں ہمیشہ بنظر معان اس کی اندورنی حالت پر نظر ڈالتا ہوں سو میری فراست نے اس کی تہہ تک پہنچنے سے معلوم کیا۔ وہ یہ ہے کہ یہ نوجوان درحقیقت اللہ و رسول کی محبت میں ایک خاص جوش رکھتا ہے اور میرے ساتھ اس کے اس قدر تعلق محبت کے بجز اس بات کے اور کوئی بھی وجہ نہیں جو اس کے دل میں یقین ہو گیا ہے کہ یہ شخص محبان خدا اور رسول سے ہے اورا س جوان نے بعض خوارق اور آسمانی نشان جو اس عاجز کو خدا تعالیٰ کی طرف سے ملے بحشپم خود دیکھے ہیں جن کی وجہ سے اس کے ایمان کو بہت فائدہ پہنچا الغرض میاں عبداللہ نہایت عمدہ آدمی اور میرے منتخب محبوں میں سے ہے اور باوجود تھوڑے سے گزارہ ملازمت پٹوار کے ہمیشہ حسبِ مقدرت اپنی خدمت مالی میں بھی حاضر ہے۔ اب بھی بارہ روپے سالانہ چندہ کے طور مقرر کر دیا ہے بہت بڑا موجب میاں عبداللہ کے زیادت خلوص و محبت و اعتقاد کا یہ ہے کہ وہ اپنا خرچ بھی کر کے ایک عرصہ تک میری صحبت میں آ کر رہتا رہا اور کچھ آیات ربانی دیکھتا رہا۔ سو اس تقریب سے روحانی امور میں ترقی پا گیا کیا اچھا ہوا کہ میرے دوست مخلص بھی اس عادت کی پیروی کریں۔