آدمی مرتد ہو گئے۔ وجہ یہ تھی کہ اس پیشگوئی کی کفار مکہ کو خبر ہو گئی تھی اس لئے انہوں نے شہر کے اندر داخل نہ ہونے دیا اور صحابہ پانچ ہزار سے کم نہیں تھے۔ یہ امر کس قد رمعرکہ کا امر تھا۔ مگر خدا تعالیٰ نے صادقتوں کو بچایا۔ مجھے اور میرے خاص دوستوں کو آپ کے اس خط سے اس قدر افسوس ہو ا کہ اندازہ سے زیادہ ہے۔ یہ کلمہ آپ کا کہ مجھے ہلاک کیا کس قدر اس اخلاص سے دور ہے جو آپ سے ظاہر ہوتا رہا۔
ہمارا تو مذہب ہے کہ اگر ایک مرتبہ نہیں کروڑ مرتبہ لوگ پیش گوئی نہ سمجھیں۔ یا اس رات کے طور پر ظاہر ہو تو خداتعالیٰ کے صادق بندوں کا کچھ بھی نقصان نہیں۔ آخر وہ فتح یاب ہو جاتے ہیں۔ میں نے اس فتح کے بارے میں لاہور پانچ ہزار اشتہار چھپوایا ہے اور ایک رسالہ تالیف کیا ہے۔ جس کانام انوارالسلام ہے وہ بھی پانچ ہزار چھپے گا۔ آپ ضرور اشتہار اور رسالہ کو غور سے پڑھیں۔ اگر خداتعالیٰ چاہے تو آپ کو اس سے فائدہ ہوگا۔ ایک ہی وقت میں اور ایک ہی ڈاک میں آپ کا خط اور حضرت مولوی نورالدین صاحب کاخط پہنچا۔ مولوی صاحب کا اس صدق اور ثبات کا خط جس کا پڑھ کر رونا آتا تھا۔ ایسے آدمی ہیں جن کی نسبت میں یقین رکھتا ہوں کہ اس جہاں میں بھی میرے ساتھ ہوں گے اور اس جہاں میں بھی میرے ساتھ ہوں گے۔
خاکسار
مرزا غلام احمد عفی عنہ
نوٹ:۔ اس خط پر کوئی تاریخ نہیں اور لفافہ بھی محفوظ نہیں تاہم خط کے