اھدنا الصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیھم کیونکہ اس دعا کے تو یہ معنی ہیںکہ اے خدائے قادر ہم کو وہ راہ اپنے قرب کا عنایت کر جو تونے نبیوں اور اماموں اور صدیقوں اور شہیدوں کو عنایت کیا تھا۔ پس یہ آیت صاف بتلائی ہے کہ کمالات امامت کا راہ ہمیشہ کے لئے کھلا ہے اور ایسا ہی ہونا چاہیئے تھا۔ اس عاجز نے اسی راہ کے اظہار ثبوت کے لئے بیس ہزار اشتہار مختلف دیار امصار میں بھیجا ہے۔ اگر یہی کھلا نہیں تو پھر اسلام میں فضیلت کیا ہے یہ تو سچ ہے کہ بارہ امام کامل اور بزرگ اور سید القوم تھے۔ مگر یہ ہرگز سچ نہیں کہ کمالات میں ان کے برابر ہونا ممکن نہیں۔ خداتعالیٰ کے دونوں ہاتھ رحمت اور قدرت کے ہمیشہ کے لئے کھلے ہیں اور کھلے رہیں گے اور جس دن اسلام میں یہ برکتیں نہیں ہوں گی۔ اس دن قیامت آجائے گی۔ خداتعالیٰ ہر ایک کو راہ راست کی ہدائت کرے۔ پرانا عقیدہ ایسا مو ثر ہوتا ہے کہ بجائے دلیل ماناجاتا ہے اور اس سے کوئی انسان بغیر فضل خداتعالیٰ نجات نہیں پاسکتا۔ ایک آدمی آپ لوگوں میں سے کسی کو خیال آتا ہے۔ کہ اس کی آزمائش کروں۔ ٭ کتاب براہین احمدیہ کا اب تک حصہ پنجم طبع نہیں ہوا ہے۔ امید