(۱۵۳) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مکرمی اخویم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نا مہ پہنچا۔ تمام مضمون اوّل سے آخر تک پڑھا۔ مضمون بہت عمدہ ہے۔ کچھ ضرورت اصلاح یا کم و بیش کی نہیں۔ مگر مجھے معلوم نہیںہو اکہ قوم اوان اولاد حضرت علی کیونکر ہیں۔ آیا سید ہیں یا کسی اور بیوی سے اس کی اصل حقیقت کیا ہے اور اوان کی وجہ تسمیہ کیا ہے۔ دوسرے آپ فرماتے ہیں کہ سو کاپی چھپوائی جائے۔ مگر معلوم ہوا کہ خواہ سوچھپوائیں یا کم یا زیادہ سات سو کاپی کی اجرت لیں گے۔ یہی چھاپنے والوں کے ہاں دستور ہے۔ میری رائے میں اس مضمون کے چھپوانے میں ……۱۰ روپیہ سے کم خرچ نہیں آئیںگے۔ اگر کم ہوتو شاید آٹھ روپیہ تک ہو گا۔ جیسامنشاء ہو اطلاع بخشیں۔ والسلام خاکسار غلام احمد ۱۶؍ مئی ۱۸۸۹ء (۱۵۴) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مکرمی اخویم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کارد پہنچا۔ جہاں تک مجھے معلوم ہے۔ غلام احمد نام کوئی شخص امرتسر میں مالک مطبع نہیں ہے۔ شاید کوئی نیا آگیا ہو۔ ہاں شیخ نور احمد صاحب نام ایک صاحب مالک مطبع ہیں۔ مجھے آپ مفصل لکھیں کہ غلام احمد مالک مطبع امرتسر میں کون ہے۔ کس پتہ سے اس کاخط بھیجا جائے اور یہ بھی لکھیں کہ کیا اس نے قبول کر لیا ہے کہ تین روپیہ لوں گا۔ کیا اسی میں کاغذ اور کاپی نویس کی اجرت داخل ہے۔ مجھے تو یہ بات سمجھ میںنہیں آتی۔ والسلام