خواب اس عاجز کو یاد نہیں رہا۔ ہر چند خیال کیا۔ کچھ خیال میں نہیں آتا ۷؍ فروری ۱۸۸۹ء (۱۵۱) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی منشی صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کا عنایت نامہ پہنچا۔ خوشی ہوئی۔ میں لڑکے کے واسطے دعا کروں گا اور ۱۸؍ اپریل ۸۹ء کو قادیان روانہ ہوںگا۔ انشاء اللہ۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ از لودھیانہ ۱۵؍ اپریل ۱۸۸۹ء از عبداللہ سنوری السلام علیکم پذیر۔ حافظ حامد علی صاحب کی طرف سے السلام علیکم۔ (۱۵۲) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مکرمی اخویم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ پہنچا۔ موجب خوشی ہوئی۔ یہ عاجز بباعث کثرت خطوط اور کسی قدر علالت طبع کے اس قدر حیران ہے کہ حدسے زیادہ۔ انشاء اللہ القدیر بعد رمضان شریف آپ کی خدمت میں اشتہار بھیجا جائے گا۔ ہمیشہ خیروعافیت سے مطلع فرماتے رہیں۔ آپ کا تھانہ بڑ سر میںبھی حسب مرا دتبدیل ہوتا موجب خوشی ہے۔ اللہ تعالیٰ یہ تھانہ آپ کے لئے مبارک کرے۔ والسلام خاکسار غلام احمد از قادیان ۶؍ مئی ۱۸۸۹ء