ہے۔ میرے ملازم پیراں دتہ کی نسبت تو آپ کو زبانی بھی کہا تھا اور اب بھی بطور یاد دہانی لکھتا ہوں کہ اس کے نکاح کی نسبت آپ ضرور فکر کریں۔ قوم گوجر میں بہت لڑکیاں مل سکتی ہیں۔ کوئی ایسی لڑکی نو عمر تلاش کریں کہ نوعمر پندرہ سولہ برس کی اور نیک چلن اور محنتی ہو۔ انشاء اللہ القدیر آپ کو ثواب ہو گا۔ ضرور تلاش کریں۔ شاید میں ۴؍ نومبر ۸۹ء تک اس جگہ پہنچ جائوں۔ والسلام خاکسار غلام احمدعفی عنہ ۲؍ نومبر ۱۸۸۹ء (۱۶۵) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مشفقی مکرمی۔ اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ چند اشعار جو عمدہ اور دل سے نکلے ہوئے معلوم ہوتے تھے پہنچا۔ افسوس کہ میرے تینوں خطوں میںایک خط بھی آپ کے پاس نہیں پہنچا۔ نہایت حیرت ہے۔ جس روز قادیان میں انڈوں کے لئے آپ کا خط پہنچا تھا۔ اسی دن لودھیانہ سے خط پہنچا کہ والدہ اُم بشیر سخت بیمار ہیں۔ بمجرد دیکھنے کے چلے آئو۔ لہذا بلاتوقف روانہ ہونا پڑا۔ اس وجہ سے انتظام انڈوں یا ان کے حلوہ کا نہ ہو سکا۔ اب میں۵؍ نومبر ۱۸۸۹ء کو قادیان کی طرف تیار ہوں۔ آیندہ جو خط آپ لکھیں۔ قادیان آنا چاہیئے۔ پیراندتا کی نسبت بہت فکر رکھیں۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ یکم نومبر ۱۸۸۹ء (۱۶۶) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم