بقایا آجائے۔ باقی سب خیریت ہے۔
والسلام خاکسار
غلام احمد از قادیان
۱۹؍ جولائی ۱۸۸۷ء
عاجز عبداللہ سنوری کا سلام علیک۔
نوٹ۔ منشی عبداللہ سنوری صاحب رضی اللہ عنہ نے اپنے ہاتھ سے اس کارڈ پر سلام علیک لکھا ہے۔ (عرفانی)
(۷۴) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
آم پہنچ گئے۔ آپ نے خالصاً للہ بہت خدمت کی ہے اور دلی محبت اور اخلاص سے آپ خدمت میں لگے ہو ئے ہیں اللہ جلشانہ آپ کوبہت اجر بخشے۔ پاس کا جواب آنے سے مجھ کو آپ اطلاع بخشیں۔ میاں نور احمد خود بخود دہلی چلے گئے۔ مگر پاس د و آدمیوں کے لئے ہونا چاہئے۔ نصف ٹکڑا نوٹ ابھی نہیں آیا۔ فتح خاں و حامد علی کا سلام علیکم۔
والسلام
خاکسار
غلام احمد عفی عنہ
۲۱؍ جولائی ۱۸۸۷ء
نوٹ۔ اس کارڈ پر فتح محمد و حامد علی کا سلام علیکم بھی درج ہے۔(عرفانی)
(۷۵) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
آج سولہویں ذیعقد ۱۳۰۴ء ھ بفضلہ تعالیٰ و کرمہ اس عاجز کے گھر لڑکا پیدا ہوا ہے۔ ۲۲ ذیعقد مطابق ۱۳؍ اگست روز عقیقہ ہے۔ اگر کچھ موجب تکلیف وحرج نہ ہوتو آپ تشریف لا کر ممنون احسان