صرف اس حالت میں تشریف آوری کیلئے تکلیف دینا چاہا تھا کہ جب وہ سخت بیمار تھا لیکن اب خدا تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے کامل تندرستی بخش دی ہے سو اب کچھ تردّد نہ کریں۔ انشاء اللہ القدیر کسی اور وقت ملاقات ہو جائے گی اور حکیم فضل دین صاحب کو تاکیداً تحریر فرما دیں کہ اب وہ بلاتوقف لودہانہ جانے کے لئے تشریف لے آویں کہ اب زیادہ تاخیر کرنا اچھا نہیں۔ فضل احمد نے جو آنمخدوم کو اپنے رشتہ داروں کو پہنچانے کے لئے روپیہ دیا تھا اب اس جگہ اس کے رشتہ داروں کی ایسی حالت ہے کہ ناگفتہ بہ۔ ان لوگوں کا مفصل حال انشاء اللہ کسی اور موقعہ پر گزارش خدمت کروں گا۔ وہ نہ صرف مجھ سے ہی عداوت رکھتے ہیں بلکہ علانیہ اللہ اور رسول سے برگشتہ ہیں۔ اس لئے روپیہ پہنچانے کے لئے آپ کا یا میرا واسطہ بننا ہرگز مناسب نہیں۔ بلکہ کسی وقت فضل احمد ملے تو اس کا روپیہ اس کے حوالے کریں کہ وہ اپنے طور پر جس طرح چاہے پہنچاوے۔ غرض آپ اس روپیہ کو اپنی معرفت ہرگز نہ پہنچاویں۔ کسی وقت جب ملے تو وہ روپیہ اس کے حوالہ کر دیں اور عذر ظاہر کر دیں۔ زیادہ خیریت ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد ازقادیان ضلع گورداسپور ۱۸؍ اگست ۱۸۸۸ء مکتوب نمبر۴۵ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرم اخویم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آنمکرم کا ایک