ایسی نازک حالت تک پہنچ گیا جس سے معلوم ہوتا تھا کہ شاید دو چار دم باقی ہیں۔ مگر عجیب قدرت قادر ہے کہ ان سخت خطرناک حالتوں تک پہنچا کر پھر ان سے رہائی بخشتا رہا ہے۔ اب بھی کسی قدر علالت باقی ہے۔ مگر بفضلہ تعالیٰ آثار خطرناک نہیں ہیں۔ بے شک ایسے اوقات بڑے ابتلا کے وقت ہوتے ہیں اور ایسے وقتوں کی دعا بھی عجیب قسم کی دعاہوتی ہے۔ سوالحمدللّٰہ المنۃ کہ آپ ایسے وقتوں میں یاد آ جاتے ہیں۔
والسلام
خاکسار
غلام احمد
از قادیان ۲؍ جولائی ۱۸۸۸ء
مکتوب نمبر۴۳
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم
مخدومی مکرمی اخویم حضرت مولوی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک خط روانہ خدمت کر چکا ہوں اب باعث تکلیف دہی یہ ہے کہ بشیر احمد میرا لڑکا جس کی عمر قریب برس کے ہو چلی ہے۔ نہایت ہی لاغر اندام ہو رہا ہے۔ پہلے سخت تپ محرقہ کی قسم چڑھا تھا۔ اس سے خدا تعالیٰ نے شفا بخشی پھر بعد کسی قدر خفت تپ کے یہ حالت ہوگئی کہ لڑکا اس قدر لاغر ہو گیا ہے کہ استخوان ہی استخوان رہ گیا ہے۔ سقوط قوت اس قدر ہے کہ ہاتھ پیر بیکار کی طرح معلوم ہوتے