کے لئے انشاء اللہ دعا کروں گا۔ زیادہ خیریت ہے۔
والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ ۱۱؍ ربیع الثانی ۱۳۰۴ء
(۵۳) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم سلمہ تعالیٰ۔ اسلام علیکم ورحمۃا للہ وبرکاتہ۔
عنایت نامہ پہنچا مجھے اس وقت پختہ معلوم نہیں کہ کب تک امرتسر جائوں۔ شاید بیس روز تک جانا ہو۔ بہرحال اس وقت انشاء اللہ خبر دے دوں گا۔ شیخ صاحب کے لئے اس قدر دعا کی گئی ہے بہر حال رحم اللہ جلشانہ کی امید ہے وھو الغفور الرحیم۔ آپ استغفار کو لازم پکڑیں۔ اس میں کفارہ و ثواب ہے التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ۔ سندر داس کے لئے بھی دعا کی ہے۔ واللّٰہ یفعل مایشاء
والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ از قادیان
نوٹ۔ خط پر تاریخ نہیں۔ مگر مہر ۴؍ جنوری ۱۸۸۷ء درج ہے۔
(عرفانی)
(۵۴) ملفوف
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی سلمہ تعالیٰ۔ بعد سلام مسنون۔
جیساکہ آپ کو دلی جوش شیخ صاحب کے حق میں ہے ایساہی مجھ کو ہے اور میں نے اس قدر دلی جوش سے دعا ان کے حق میں کی ہے۔ جس کا کچھ اندازہ نہیں رہا۔ اب ہم اس قدر دعائوں کے بعد شیخ صاحب کو اسی ذات کریم و رحیم کے سپرد کرتے ہیں جواپنے عاجز اور گنہگار بندوں کی تفصیرات بخشتا ہے اور عین موت کے قریب دیکھ لیتا ہے۔ واللہ علی کل شئی قدیر حالات سے اطلاع بخشتے رہیں۔
والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ قادیان ۱۱؍ فروری ۱۸۸۷ء