(۴۳)ملفوف
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی ومکرمی اخویم رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘۔
عنائت نامہ پہنچا یہ عاجز ۲۵؍نومبر ۱۸۸۲ء سے قادیان پہنچ گیا ہے آپ برائے مہربانی اس روپیہ سے …روپیہ بابو الٰہی بخش صاحب کے نام لاہور پہنچا دیں کہ وہ رسالہ کے لئے بابو صاحب کے پاس جمع ہوگا اور باقی روپیہ اس جگہ ارسال فرمادیں اور ہمیشہ خیرو عافیت سے مطلع فرماتے رہیں چوہدری محمد بخش صاحب کو سلام مسنون پہنچے ۔ والسلام۔
خاکسار
غلام احمد
از قادیان
ضلع گورداسپور
یکم دسمبر ۱۸۸۶ء
(۴۴) ملفوف
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ‘۔
عنایت نامہ پہنچا۔ شیخ مہر علی صاحب کی نسبت میں نے بہت دعائیں کی ہیں اور …بہر حال علی طور پر امید رحمت الٰہی ہے۔ اور بہت چاہا کہ صفائی سے ان کی نسبت منکشف ہو مگر کچھ مکروہات اور کچھ اثار نظر آئے۔ اگر اس کی تعبیر اسی قدر ہو کہ مکروہات اور شدائد جس قدر بھگت چکے ہوں ان کی طرف اشارہ ہو۔ انجام بخیر کی بہت کچھ امید ہے۔ اور دعائیں بھی ازحدہوچکی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے حال پر رحم کرے ۔ آمین ثم آمین ۔ اور جوآپ نے نیت کی ہے اگر ضرورت ہوتو چار ماہ کے لئے بطور قرضہ سو یا دوسو روپیہ دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس نیت کا اجر بخشے۔ اگر کسی وقت ایسی ضرورت پیش آئے گی ۔ تو آپ کو اطلاع