مکتوب نمبر۷۶
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم
مخدومی مکرمی اخویم مولوی حکیم نورالدین صاحب سلمہ تعالیٰ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عنایت نامہ پہنچ کر موجب تسلی ہوا۔ مولوی محمد حسین صاحب زباندرازی میں بہت ترقی کر گئے ہیں۔ اللہ جلشانہٗ ان کے فاسد ارادوں سے خلق اللہ کو بچاوے۔ یہ عاجز اس وقت بباعث شدت ضرورت خرچ اور ایک طرف تقاضا مطبع اور کاپی نویسوں کے حیران ہے۔ آخر سوچا کہ آنمکرم کو تکلیف دوں آنمکرم نے تجویز چندہ ماہواری کو اس عاجز پر ڈالا تھا اور اب تک بباعث شرم خود تجویزی کے کچھ کہہ نہیں سکتا لیکن اب مجھے خیال آیا کہ باوجود آنمکرم کے اخلاص اور محبت کے جو خدا تعالیٰ نے آپ کو عنایت فرمائی ہے کوئی وجہ نہیں کہ زیادہ تامل کیا جاوے۔ اس لئے میری دانست میں بشرطیکہ آپ پر بار نہ ہو اور آسانی سے ایفا ہو سکے اور کچھ ہرج نہ ہو بیس روپیہ ماہواری آپ سے چندہ لیا جائے۔ سو میں چاہتا ہوں کہ آنمکرم سَو روپیہ کا بہرطرح بندوبست کر کے پانچ ماہ کا چندہ مجھے بھیج دیں۔ یکم اپریل ۱۸۹۱ء سے یہ چندہ آپ کے ذمہ ہوا اور جولائی کے آخیر تک اس پیشگی چندہ کا روپیہ ختم ہو جائے گا اور پھر ماہواری چندہ ارسال فرمایا کریں۔ محض شدید ضرورت کی وجہ سے مکلّف ہوں۔
ڈاکٹر جگن ناتھ کو جواب
ڈاکٹر صاحب کا خط پہنچا۔ ڈاکٹر صاحب ایسے امور کے دکھلانے کیلئے مجھے مجبور کرتے ہیں جو میرا نور قلب