تو رسالہ سرمہ چشم آریہ رمضان مبارک کے آخیر تک چھپ جائے گا۔صرف درمیانی حرج یہ واقع ہو گیا ہے کہ شدت سے بارشیں ہو رہی ہیں چھپے ہوئے ورقے دیر کے بعد خشک ہوتے ہیں۔ بہرحال ا مید کی جاتی ہے کہ رمضان کے گزرنے کے بعد جلد تر شائع ہو گا۔ اس وقت ڈیڑھ سو جلد آپ کی خدمت میں روانہ کروں گا۔ دعا آپ کے لئے کی جاتی ہے۔ مگر یہ دشمن نفس جنگجو ہے اس کی بدیوں کے مقابلہ پر نیکیوں کے ساتھ حملہ کرنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ نیکیوں کی برکت سے بدیوں پر آخر انسان غالب آجاتا ہے۔
خاکسار
غلام احمد عفی عنہ از قادیان
۲۵؍ جون ۱۸۸۶ء
(۳۷) ملفوف
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃا للہ وبرکاتہ۔
عنایت نامہ پہنچا۔ استغفار کو بہت لازم پکڑنا چاہئے جب بندہ عاجزی سے اپنے مولیٰ کریم سے معافی اور مغفرت چاہتا ہے تو آخر اس کے گناہ بخشے جاتے ہیں اور اس کے دل کو گناہ کی طرف سے نفرت دی جاتی ہے۔ ا ستغفار کی حقیقیت یہ ہے کہ انسان رو کر اور تضرع سے اللہ جلشانہ سے اپنے گناہوں کی معافی چاہے سو استغفار کا کم سے کم یہ اثر ہوتا ہے غضب الٰہی سے بچ جاتا ہے۔ یہ عاجز بھی آپ کے لئے دعا کرتا ہے مگر ترتیب اثر کے لئے جلدی نہیں کرنی چاہئے۔ اس زندگی میں حکمت الٰہی ہے۔ استغفار ہر گز چھوڑنا چاہئے۔ یہ بہت مبارک