مولوی محمد احسن صاحب کا خط بھوپال سے آیا ہوا ہے۔ معہ خط مولوی محمد حسین صاحب آپ کی خدمت میں ارسال ہے۔ یہ مولوی محمداحسن مستعد آدمی معلوم ہوتے ہیں اور اخلاص ان کے ہر ایک خط سے ظاہر ہو رہا ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ ۲۴؍ مارچ ۱۸۹۱ء مکتوب نمبر۷۳ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرمی اخویم۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مہربانی نامہ آنمکرم پہنچ کر بمژدہ افاقہ از مرض بہت خوشی ہوئی۔ الحمدللہ علی ذالک۔ خدا تعالیٰ آپ کو پوری صحت بخشے۔ آپ ایک حقانی جماعت کے لئے مخلصانہ جوش اور ہمت اور استقامت میں ایک ایسا نمونہ ہیں جس کی دوسروں کو پیروی کرنی چاہئے۔ واما ماینفع الناس فیمکث فی الارض فارجوا ان یتمتع اللہ المسلمین بطول حیاتکم مولوی محمد احسن کی جس قدر تحریریں بھوپال سے پہنچی ہیں ان میں اخلاص پایا جاتا ہے اور وہ مدت سے اس سلسلہ میں داخل ہو چکے ہیں۔ آنمکرم بے شک مفصل خط ان کی طرف لکھیں۔ آنمکرم کی نوکری ہمارے ہی کام آتی ہے۔ ظاہر اس کا دنیا اور باطن سراسر دین ہے۔ اگرچہ بظاہر صورت تفرقہ میں ہے۔ مگر انشاء اللہ القدیر اس میں جمیعت کا ثواب ہے اور انشاء اللہ القدیر ذریعہ بہت سے برکات اور خوشنودی مولیٰ کا ہو جائے گا۔ خدا تعالیٰ نے جو حکیم و علیم ہے۔ بعض مصالح کے رُو سے اس مقام میں آپ کو متعین فرمایا ہے۔ پس قیام فی ما اقام اللہ ضروری ہے۔ اس راہ سے