ہیں۔ زیادہ خیریت ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد از لودہیانہ محلہ اقبال گنج ۲۱؍ مارچ ۱۸۹۱ء ٭٭٭ مکتوب نمبر۷۴ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرمی اخویم مولوی حکیم نورالدین صاحب سلمہ تعالیٰ۔بعد السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ چونکہ مخالف الرائے لوگوں نے علانیہ اور بالجہر اس عاجز کی اہانت اور تحقیر اور تکفیر کی غرض سے جابجا خطوط بھیجے اور اشتہارات جاری کئے اور خلاف واقع باتیں ہر ایک مجلس میں سنائیں اور مشہور کیں۔ اس لئے اس فتنہ کے تدارک کے لئے کوئی گم اور مخفی جلسہ علماء کا ہرگز مفید نہیں ہو سکتا۔ بلکہ جیسا کہ یہ بات عوام تک پہنچائی گئی ہے اور ہر ایک قوم میں علانیہ طور پر بے جا الزاموں کے ساتھ شہرت دی گئی ہے۔ اسی طرح سے ایک کھلا کھلا جلسہ چاہئے جس میں ہر ایک گروہ کے آدمی موجود ہوں اور بمقام امرتسر ہو جہاں سے یہ فتنہ اُٹھا ہے۔ لہٰذا اس عاجز نے اس جلسہ کے لئے ۲۳؍ مارچ ۱۸۹۱ء مقرر کر دی ہے۔ جلسہ امرتسر میں ہوگا اور پہلے سے عام طور پر اشتہارات جاری کر دیئے جائیں گے۔ اس جلسہ پر آپ کا آنا ضروری ہے اگر اب آپ تشریف نہ لاویں تو اتنا حرج نہیں۔ مگر ۲۳؍ مارچ ۱۸۹۱ء کو بمقام امرتسر آپ کا آنا ضروری ہوگا۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ ٭٭٭