آپ کے لئے اکثر دعا کرتا ہے جس کے آثار کی بفضلہ تعالیٰ دین و دنیا میں امید ہے۔ مضمون محمد رمضان کا پنجابی اخبار میں اس عاجز نے دیکھ لیا ہے کہ ناچار فریاد خیز دا ز درد کا مصداق ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ ۳؍مارچ ۱۸۸۶ء (۲۸) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ‘ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃا للہ وبرکاتہ۔ اب یہ عاجز قادیان کی طرف جانے کو تیار ہے اور انشاء اللہ منگل کو روانہ ہو گا۔ آپ میر صاحب کو تاکید کردیں کہ وہ جلدیںچہارم حصہ براہین احمدیہ اگر سفید کاغذ پر ہوں تو بہتر ورنہ حنائی کاغذ پر ہی سوموار تک روانہ فرمادیں یعنی اس جگہ پہنچ جاویں۔ اور شاید اگر اصلاح ہوئی تو جالندھر کی راہ سے جاویں مگر جلدی ہے توقف نہیں ہو گا۔ والسلام خاکسار غلام احمد عفی عنہ ۱۱؍ مارچ ۱۸۸۶ء (۲۹) ملفوف بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم نحمدہ‘ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی۔ اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ یہ عاجز عرصہ قریب ایک ہفتہ سے قادیان آگیا ہے۔ چند روز بباعث علالت طبع تحریر جواب سے قاصر رہا ہے۔ اب اہتمام رسالہ کی وجہ سے اشد کم فرصتی ہے۔ میری دانست ہے آپ کا رسالہ کے لئے روپیہ بھیجنا