صحت اس کام کے لائق ہو۔ آئندہ آپ جیسا مناسب سمجھیں عمل میں لاویں۔ میں نے سنا ہے کہ میرے رسالہ کے دیکھنے سے مولوی عبدالجبار بہت برافروختہ ہوئے خدا تعالیٰ ان کو حقیقت کی طرف رہبری کرے۔ زیادہ خیریت۔ والسلام خاکسار غلام احمد ۳۱؍ جنوری ۱۸۹۱ء ٭٭٭ مکتوب نمبر۶۴ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرمی اخویم۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کل عنایت نامہ پہنچ کر موجب خوشی ہوا۔ خدا تعالیٰ آپ کو خوش رکھے اور اپنے دن کے لشکر کا مقدمۃ الجیش بناوے۔ حالت صحت اس عاجز کی بدستور ہے کبھی غلبہ دوران سر اس قد رہو جاتا ہے کہ مرض کی جنبش شدید کا اندیشہ ہوتا ہے اور کبھی یہ دوران کم ہوتا ہے لیکن کوئی وقت دورانِ سر سے خالی نہیں گزرتا۔ مدت ہوئی نماز تکلیف سے بیٹھ کر پڑھی جاتی ہے اور زمین پر قدم اچھی طرح نہیں جمتا۔ قریب چھ سات ماہ یا زیادہ عرصہ گزر گیا ہے کہ نماز کھڑے ہو کر نہیں پڑھی جاتی اور نہ بیٹھ کر اس وضع پر پڑھی جاتے ہے جو مسنون ہے اور قرأت میں شائد قل ہو اللہ بمشکل پڑھ سکوں کیونکہ ساتھ ہی توجہ کرنے سے تحریک بخارات کی ہوتی ہے۔ دوستوں کی غائبانہ دعاء مستجاب ہوا کرتی ہے آنمکرم اس عاجز کے حق میں دعا کریں۔ شیخ شہاب الدین بہت مسکین