مکتوب نمبر۶۳ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرمی اخویم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ ہمدست مفتی محمد صادق صاحب پہنچا۔ آنمکرم کے للّہی اخلاص کو دیکھ کر دعا کرتا ہوں کہ خدا تعالیٰ مجھ کو بھی ان حسنات کو توفیق بخشے بے شک آپ کی ہمت اور آپ کا عہد ایثار ایک رشک دلانے والی چیز ہے۔ خدا تعالیٰ آپ کو دائمی سرور اور خوشحالی عطا کرے اور بہتوں کو آپ کے نمونہ پر چلاوے۔ مولوی غلام علی صاحب کی طبیعت کا مجھے کچھ حال معلوم نہیں۔ مگر بے اختیار دل ان کی علالت کی وجہ سے غمگین ہو جاتا ہے۔ خدا تعالیٰ ان کی اس سخت بیماری کا خاتمہ رو بصحت کرے۔ وھو علی کل شی قدیر۔ محمدبیگ کی طبیعت شاید ابھی بدستور ہے وہ لکھتا ہے کہ مولوی صاحب تو کسی طور سے مجھ سے فرق نہیں کرتے مگر لنگر خانہ میں بعض وقت بھوک کے وقت مجھ کو روٹی نہیں ملتی شاید کثرت آدمیوں کی وجہ سے دیر سے روٹی ملتی ہے چونکہ وہ لڑکا ہے ایسی عمر میں اکثر لوگوں کو کھانے پینے میں ہی خیال رہتا ہے اس لئے مکلّف ہوں کہ چند روز کے قیام میں خاص طور پر اس کی خبر رکھیں اور اگر اس کا جموں میں ٹھہرنا چنداں ضروری نہ ہو تو پھر تسلی اور مدارات کے ساتھ دوا دے کر اس کو اس طرف رخصت کر دیں اس کی نوکری اس حالت میں ہو سکتی ہے کہ حالت