لیکن جلد آنا چاہئے۔ کیونکہ مجھے اس وقت روپیہ کی بہت ضرورت ہے اور نیز میرا ارادہ ہے۔ اگر خداتعالیٰ چاہے تو پختہ ارادہ ہے کہ اسی ماہ رمضان میں جوبہت مبارک ہے یہ کام شروع کیا جائے۔ سو اگر آپ تشریف لائیں تو بعض امور کا مشورہ آپ سے لیا جائے۔ اگر ممکن ہو تو مکرمی اخویم میر عباس علی صاحب بھی ساتھ آجائیں توبہتر ہو میر صاحب سے استصواب کر لیں۔ یہ کام بہت عظم الشان ہے۔ دوستوں کامشورہ اس میں بہتر ہے اور بعض مشورہ طلب امور بھی ہیں۔ آپ پہلے آنے کی پختہ گنجائش نکال کر پھر میر صاحب کولکھیں۔ زیادہ خیریت ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمد ۲۹؍ مئی ۱۸۸۷ء (۶۹) ملفوف بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ تعالیٰ۔ بعد السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ پہنچا۔ آپ نے جو مخنثون کا گھر آباد دیکھا جو زیوروں سے آراستہ ہیں اس سے مراد دنیا دار ہیں جو دنیا کی آرائشوں میں مشغول ہیں اور جو دیکھا کہ ایک دوست کی تلاش میں دوڑ رہے ہیں اور پرواز بھی کر رہے ہیں اور پھر ملاقات ہو گئی۔ یہ کسی کامیابی کی طرف اشارہ ہے اور دوست کے جگر سے مال مراد ہے جوانسان کو بالطبع عزیز ہوتا ہے اور دشمن کے جگر کا کانٹا اس پر تباہی ڈالتا ہے۔ تلوار ہاتھ میں ہونا فتح و نصرت کی نشانی ہے۔ غرض اللہ تعالیٰ نے وہ کام جو اب درپیش ہیں۔ آپ کو دکھا دیا ہے۔ اس کام میں چند دوستوں کی قرضہ کے لئے تکلیف دی گئی ہے۔ تا دشمنوں کی بیخ کنیکی جائے۔ سو خواب بہت عمدہ ہے۔ میں امید رکھتا ہوں کہ آپ