ہیں یا تو وہ جسیم اور قوی ہیکل معلوم ہوتا تھا اور یا اب ایک تنکے کی طرح ہے۔ پیاس بشدت ہے۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بقیہ حرارت کا اندر موجود ہے۔ آپ براہِ مہربانی غور کر کے کوئی ایسی تجویر لکھ بھیجیں جس سے اگر خدا چاہے بدن میں قوت ہو اور بدن تازہ ہو۔ اس قدر لاغری اور سقوط قوت ہو گیا ہے کہ وجود میں کچھ باقی نہیں رہا۔ آواز بھی نہایت ضعیف ہو گئی ہے۔ یہ بھی واضح کرنا مناسب سمجھتا ہوں کہ دانت بھی اس کے نکل رہے ہیں۔ چار دانت نکل چکے تھے کہ یہ بیماری شیر کی طرح حملہ آور ہوئی۔ اب بباعث غائت درجہ ضعف قوت اور لاغری اور خشکی بدن کے دانت نکلنے موقوف ہوگئے ہیں اور یہ حالت ہے جو میں نے بیان کی ہے۔ براہِ مہربانی بہت جلد جواب سے مسرور فرماویں۔ والسلام خاکسار غلام احمد از قادیان ۱۲؍ جولائی ۱۸۸۸ء مکتوب نمبر۴۴ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرمی اخویم مولوی حکیم نورالدین صاحب سلمہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ پہنچا۔ اب بفضلہ تعالیٰ بشیر احمد بکلی تندرست ہے۔ میں نے