کی والدہ نہایت الحاح سے عرض کرتی ہیں کہ افتخار احمد کی ہمشیرہ چند روز کیلئے ہم کو مل جاویں اور نیز سیالکوٹ سے مختار بھی مل جاوے اور پھر اکٹھی چلی جاویں پس اگر خود آنمکرم کو فرصت ہو تو نہایت خوشی کی بات ہے کہ مدت کے بعد آنمکرم کی ملاقات سے فرحت حاصل ہو اور ان کا مطلب بھی پورا ہو جائے اور ہمارا بھی۔ والسلام خاکسار غلام احمد از لدھیانہ ۷؍ اپریل ۱۸۹۳ء مکتوب نمبر۸۷ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہٗ وَنُصَلی عَلٰی رَسُولِہٖ الکَرِیْم مخدومی مکرمی اخویم حضرت مولوی صاحب ۔السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ شیخ محمد عرب کا خط آیا تھا۔ آپ کی خدمت میں ارسال ہے۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ جب استطاعت و کمی بیشی وقت جو مل سکے ان کو دے دیں اور اگر کچھ کم ہو تو ملاطفت سے استمالت طبع فرماویں اور اس عاجز کی طبیعت آج بہت علیل ہو رہی ہے ہاتھ پاؤں بھاری اور زبان بھی بھاری ہو رہی ہے۔ مرض کے غلبہ سے نہایت لاچاری ہے مجھ کو ایک مرتبہ آنمکرم نے کسی قدر مشک دیا تھا وہ نہایت خالص تھا اور مجھ کو بہت فائدہ اس سے ہوا تھا۔ اب میں نے کچھ عرصہ ہوا لاہور سے مشک منگوائی تھی اور استعمال بھی کی