یہ یاد رہے کہ اخروٹ کاغذی ہوں۔ جن کا باآسانی مغز نکل آتا ہے۔ (۱۱۶) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحمن۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ۔ بعد السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ پہنچا۔ اس قحط الرجال اور قسادت قلبی کے زمانہ میں جو کہ ہر ایک فرد پر ہوائے زہر ناگ غفلت و سنگدلی کی طاری ہو رہی ہے۔ الاماشاء اللہ ایسے زمانہ میں خلوص دینی کے لئے زندہ دلی ازبس قابل شکر ہے۔ خدا تعالیٰ ہماری جماعت کو بڑھاوے اوران کو دنیا اوردین میں زیادہ سے زیادہ برکت دے۔ آمین ثم آمین۔ بلٹی جو آپ بھیجنا چاہتے ہیں۔ وہ میری دانست میں لفافہ میں ڈال کر اس جگہ قادیان میں بھیج دی جاوے۔ تو بلاتوقف کوئی شخص یہاں سے جا کر لے آئے گا۔ کیونکہ آخر اس جگہ سے کوئی آدمی بھیجنا ضروری ہے۔ ہمیشہ ایسا ہی ہوتا ہے۔ اگر چاہیں محرر تھانہ کے نام بلٹی بھیج دیں۔ مگر اس صورت میں بہت دیر کے بعد اسبات ملتا ہے۔ بلکہ چوکیداروں وغیرہ کی شرارت سے اکثر نقصان ہو جاتا ہے۔ جس حالت میںبلٹی بھیجنا ہے تو قادیان میں ہی کیوں نہ بھیجی جائے اور بشیر بفضل خدا وند قدیر خیرو عافیت سے ہیں اور رسالہ سراج منیر یقین ہے کہ جلد چھپنا شروع ہو گا۔ والسلام خاکسار غلام احمد از قادیان ۱۴؍ فروری ۱۸۸۸ء (۱۱۷) ملفوف بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحمن۔ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم مکرمی اخویم رستم علی صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃا للہ وبرکاتہ