اتنا معلو م ہو اتھا کہ اب بہ نسبت سابق کچھ آرام ہے۔ اس کی طبیعت کے حال سے مفصل اطلاع بخشیں۔ اس وقت کاغذی اخروٹ یعنی جوز کے ایک دوا بنانے کے لئے ضرورت ہے اور بقدر باراں اثار خام اخروٹ چاہئے۔ مگر کاغذی چاہئے۔ اس کے لئے تکلیف دیتا ہوں کہ اگر کاغذی اخروٹ اس جگہ سے مل سکیں اور یہ بندوبست بھی ہو سکے کہ پٹھان کوٹ سے بلٹی کرا کر اسٹیشن بٹالہ پر پہنچ سکیں تو ضرور ارسال فرماویں۔ یہ سب بے تکلف آپ کی طرف جو لکھا جاتا ہے۔ محض للہ آپ کے اخلاص و محبت کے لحاظ سے ہے۔ جو آپ محض للہ کہتے ہیں۔ کیونکہ آپ نے محض للہ اخلاص کو غایت درجہ پر بڑھا دیا ہے۔خدمت للہ میں کوئی وقیقہ اٹھا نہیں رکھا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزاء خیر بخشے اور دین میں استقامت و تقوی و دنیا میںعزت و حرمت عطا کرے۔ آمین۔ مکرر یاد رہے کہ یوں ہی بلا محصول ہر گز بھیجنا نہیں چاہئے۔ بلکہ بلٹی بیرنگ کرا کر لف خط علیحدہ میرے پاس بھیج دیں اور بٹالہ کے اسٹیشن کے نام بلٹی ہو۔ تا اسی جگہ سے لیا جاوے۔
والسلام
خاکسار
غلام احمد از قادیان
۲۵؍ جنوری ۱۸۸۸ء
نوٹ۔ مکتوب نمبر ۱۱۲ میں چوہدری رستم علی صاحب کی ترقی کا ذکر آیا ہے۔ ان کی ترقی کا سوال در پیش تھا۔ خد اکے فضل وکرم سے وہ سارجنٹی سے ڈپٹی انسکپڑی ترقی پا کر دھرم سالہ ضلع کانگڑہ میں تغینات ہوئے تھے۔ اس وقت ہیڈ کانسٹیبل سارجنٹ اور سب انسپکٹر کہلاتی تھی۔ بہرحال چوہدری صاحب ڈپٹی انسپکٹر یا سب انسپکٹر ہوکر دھرم سالہ چلے گئے۔ اس وقت حضرت اقدس لفافہ انہیں اس طرح پر لکھتے تھے۔
ضلع کانگڑہ۔ بمقام دھرم سال۔ خدمت میں مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب ڈپٹی انسپکٹر ( جو سرشتہ دار پیشی ہیںیا لین پولیس میں)پہنچے۔
(عرفانی)