اثر جل شانہ کے اختیار میں ہے۔ میاں فتح خاں کو اطلاع دی ہے۔ اب تک کچھ حال معلوم نہیں۔ شاید آپ کو کوئی خط آیا ہو اور سب طرح سے خیریت ہے۔ والسلام خاکسار غلام احمدعفی عنہ از قادیان ضلع گورداسپور ۱۲؍ دسمبر ۱۸۸۷ء (۱۱۰) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ عنایت نامہ پہنچا۔ سندرداس کی علالت کی طرف مجھے بہت خیال ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کوتندرستی بخشے۔ اگر قضاء مبرم نہیں ہے تو مخلصانہ دعا کا اثر ظہور پذیر ہو گا۔ آپ کی ملاقات کو بھی بہت دیر ہو گئی ہے۔ کسی فرصت کے وقت آپ کی ملاقات بھی ہو توبہتر ہے اوراللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھیں اور اسی کو ہر ایک بات میں مقدم سمجھیں۔ والسلام خاکسار غلام احمداز قادیان ۱۴؍ دسمبر ۱۸۸۷ء معلوم نہیں کہ میاں فتح خاں کے آنے کے لئے آپ نے کوئی بندوبست کیا یا نہیں۔ وہ آج ۱۴؍ دسمبر ۱۸۸۷ء کو روانہ ہوں گے۔ والسلام (۱۱۱) پوسٹ کارڈ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میرا لڑکا بشیر احمد سخت بیمار ہے۔ کھانسی و تپ وغیرہ خطرناک عوارض ہیں۔ آپ جس طرح ہو سکے۲؍ کے پان