کروں اور اگر آپ مناسب سمجھیں تو میں بلاتوقف اپنے دونوں آدمی امرتسر میں بھیج دوں اور پتہ ان کا یہ ہو گا کہ وہ کٹڑہ مہیاں سنگھ میں مکان مولوی حکیم محمد شریف صاحب پر ٹھہرے گے۔ بہرحال آپ کا جواب بواپسی ڈاک آنا چاہئے کہ اب بعد معاہدہ تحریری زیادہ توقف نہیں ہو سکے۔ اگر دو آدمی کا پاس مل جانا ممکن ہے کہ اس سے کفایت رہے گی اور اگر ناممکن ہوتا تو ہم اطلاع بخشتیں۔ جواب بہت جلد آنا چاہئے۔
خاکسار غلام احمداز قادیان ۱۵؍ نومبر ۱۸۸۷ء
نوٹ۔ بٹالہ میں شعلہ طور نامی ایک آدمی مبطع تھا۔ اس کی طرف اشارہ ہے۔
(۱۰۸) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم
مکرمی السلام علیکم۔
بباعث علالت طبع اور موسمی بخار آنے کے بعد آپ کی طرف خط نہیں لکھ سکا۔ آپ کو اللہ جلشانہ جزاء خیر بخشے۔ آپ نے بہت سعی کی ہے۔ اب میرا تپ ٹوٹ گیا ہے۔ کچھ شکایت باقی ہے۔ میاں فتح خاں کے آتے وقت اگر کچھ بندوبست ہو سکے۔ تو کچھ رعایت ہو جائے گی۔ آیندہ جو مرضی مولا اور سب خیریت ہے۔
والسلام
خاکسار
غلام احمداز قادیان
۲۹؍ نومبر ۱۸۸۷ء
(۱۰۹) پوسٹ کارڈ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم
مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ کی یاد دہانی پر برابر سندر داس کے لئے دعا کی جاتی ہے۔ مرتب