مخدومی مکرمی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ عنایت نامہ پہنچا۔ حال یہ ہے کہ اس عرصہ میں کئی عورتیں بچہ کی خدمت کے لئے رکھی گئی ہیں۔ مگر سب ناکارہ نکلی ہیں۔ یہ کام شب خیزی اور ہمدردی اور دانائی کا ہے۔ لڑکا چند روز سے بیمار ہے۔ ظن ہے کہ پسلی کا درد نہ ہو۔ علاج کیا جاتا ہے۔ واللہ شافی۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ کوئی کمزورعورت اس خدمت شب خیزی کو اٹھا سکے۔ چند روز سے فقط مجھے تین تین پہر رات تک اور کبھی ساری رات لڑکے کے لئے جاگنا ہوتا ہے۔ ہر گز امید نہیں ہو سکتی کہ کوئی عورت ایسی محنت سے کام کر سکے۔اس سے دریافت کر لیں کہ کیا ایسا محنت کا کام کر سکتی ہے۔ خاکسار غلام احمد ۶؍ نومبر ۱۸۸۷ء (۱۰۷) ملفوف بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہ الکریم مخدومی مکرمی اخویم منشی رستم علی صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ خادمہ پہنچ گئی۔ اب تک کسی کام میں مصروف نہیں ہوئی۔ سست اور کاہل الوجود بہت ہے۔ اس کے آنے سے تکلیف اسی طرح باقی ہے۔ جوپہلے تھی۔ لیکن آزمائش کے طور پر ایک دو ماہ کے لئے ایک دو ماہ کے لئے اس کو رکھ لیا گیا ہے کہ دور سے آئی ہے۔ اس وقت ضروری کام کے لئے اطلاع دیتا ہوں کہ اب ایک مہتم مطبع بٹالہ سے باہم اقرار کاغذ اسٹامپ پر ہو کر دو رسالہ کے چھپنے کے لئے تجویز کی گئی ہے اور سنا جاتا ہے کہ دہلی میں یہ نسبت لاہور کاغذ ارزاں ملتا ہے۔ اس لئے امید رکھتا ہوں کہ آپ اگر ممکن ہو بہت جلد بندوبست دو آدمی کے پاس کاغذ کاکر کے مجھ کو اطلاع بخشیں۔ تامیں میاں فتح خاں اور ایک اور آدمی کو دہلی کی طرف روانہ