جو ہونا چاہئے۔ یہ خیال درحقیقت ایک تسلی او رسکر اور ہزار ہا امیدوں کے سلسلہ کا موجب ہے کہ ہمارا خد اقادر غذا ہے اور مجبیب الدعوات ہے ا س کے آگے کوئی بات انہونی نہیں یہ ایسی باتیں نہیں کہ محض طفل تسلی کے طور پر خوش کن باتیں ہوں بلکہ اگر دنیا میں نجات کے لئے یہ راہ کشی نہ ہوئی تو بے کسی کی زندگی سے مرنا بہتر تھا یہ سچا نسخہ کیمیاء کا ہے جو ہمار اایک خدا ہے جو تمام باتوں پر قادر ہے خد اتعالیٰ آپ کو اس قادر خد اکے دونوں قسموں کے فیضوں سے پورے طور پر متمع فرمائے آمین۔ باقی سب طرح خیریت ہے خدا آپ کا حافظ ہو زیادہ خیریت۔ والسلام خاکسا ر مرزا غلام احمد عفی عنہ ۳۱؍ اگست ۱۹۰۲ء
مکتوب نمبر ۸۸
مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
اس جگہ بفضل تعالیٰ سب طرح سے خیریت ہے جناب الٰہی میں آپ کے لئے سلسلہ دعا کا شروع ہے۔ دمن دق باپ الکریم افتح چند روز ہوئے کہ مدارس سے ایک شیشی خورد مشک کی آئی وہ پرچہ جہ فریسندہ کا نام تھا ڈاکخانہ سے گم ہو گیا وہ زبانی شکی طور پر کہتے ہیں کہ شاید یہ مدارس سے آئی ہے اس سے پہلے ایک عجیب واقعہ گزرا کہ ایک شخص نے مجھ کو پوچھا کہ جو انبیاء علیہ السلام بعض کھانے کی چیزوں کو برکت دیا کرتے تھے اور کھانا ختم نہیں ہوتا تھا وہ برکت کیا چیز تھی میں نے جواب دیا کہ جس چیز پر ایک مقبول آدمی دعا کرے اس کاسلسلہ لمبا کیا جاتا ہے جلدی ختم نہیں ہوتا خواہ کسی طرح لمبا کیا جائے اتفاقاً اس وقت میرے پا س ایک شیشی مشک کی تھی۔ جو ا س میں بہت تھوڑی سی مشک تھی میں نے کہا کہ دیکھو کہ ہم ا س کوبرکت دیتے ہیں تا یہ مشک آج یا کل ختم نہ ہو جائے تب میں نے اس پر دعائے برکت پھونک دی اور اسی روز تیسرے پہر یہ مشک آگئی جو کہتے ہیں غالباً مدراس سے آئی جنہوں نے یہ معاملہ دیکھا ان کے ایمان میں ترقی کاموجب ہوا مجھے آپ اطلاع دیں کہ کس تاریخ تک آپ کا ارادہ ہے کہ آپ قادیان میں تشریف لاویں اس روز پہلے اطلاع دیں۔
والسلام خاکسار مرزا غلام احمد عفی عنہ ۱۰؍ ستمبر ۱۹۰۲ء
مکتوب نمبر ۸۹
مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
عنایت نامہ پہنچا علالت طبع عزیزی سیٹھ احمد صاحب کی خبر سن کر تفکر ہوا اللہ تعالیٰ جلد تر شفا عطا فرمائے آمین اس جگہ بفضلہ تعالیٰ تا دم تحریر سب خیریت ہے برابر دعا کی جاتی ہے اس نواح میں طاعون تو ہے لیکن بفضلہ تعالیٰ ابھی کچھ زور نہیں اکثر بیمار اچھے بھی ہو جاتے ہیں سنا گیا ہے کہ امرتسر میں طاعون دن بدن چمکتی جاتی ہے معلوم نہیں کہ طاعون سے خدمت مفوضہ لینا کس مدت تک حضرت احدیث کاارادہ ہے۔ باقی سب خیریت امید ہے کہ آپ جلد تر وہاں روانہ ہوں گے یا شاید یہ خط وہاں نہ مل سکے قادیان واپس آکر ملے۔
والسلام خاکسار مرزا غلام احمد از قادیان ۲۶؍ اکتوبر ۱۹۰۲ء
مکتوب نمبر ۹۰ مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ عنایت نامہ مجھ کو ملا آپ بہت مضبوط