خرچ ہو میں ڈرتا ہوںکہ کہ وہی وقت نہ آگیا ہو جو احادیث میں پایا جاتا ہے کہ ایک دفعہ مسیح موعو داو راس کی جماعت پر قحط کا سخت اثر ہو گا سو حیرت ہے کہ کیا کیا جائے اگر دعا کے لئے وقت ملے تو کروں ابھی تک ہماری جماعت میں اہل استطاعت میں سے ایک آپ ہیں جو حتی الوسع اپنی خدمات میں تعہد رکھتے ہیں اور دوسرے لوگ یا تونادار ہیں یا سچا ایمان ان کے دلوں میں داخل نہیں ہوا۔ لیکن ہمارے مرنے کے بعد بہت سے لوگ پید ا ہو جائیں گے کہ کہیں گے کہ اگر وہ وقت پاتے تو تمام مال اور جان سے قربان ہو جاتے مگر وہ بھی اس بیان میں جھوٹے ہوں گے کیونکہ اگر وہ بھی اس زمانے کو پاتے تو وہ بھی ایسے ہی ہو جاتے اللہ تعالیٰ دلوں میں سچا ایمان بخشے خدا کے مامور جو آسمان سے آتے ہیں وہ اپنی جماعت کے ساتھ خریدو فروخت کا سامعاملہ رکھتے ہیں۔ لوگوں سے ان کاچند روزہ مال لیتے ہیں اور جادوانی مال کا ان کو وارث بناتے ہیں میں چاہتا ہوں کہ ان مشکلات کے وقت میں ایک اشتہار بھی شائع کروں تا ہریک صادق کو ثواب کا موقع ملے او راس میں کھلے کھلے طور پر آپ کاذکر بھی کر دو ںکیونکہ اب سخت ضرورت کا سامنا ہے اور ہمارے سیدو مولیٰ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم ایسے ضرورتوں کے وقت جب ایسا کرتے تھے تو صحابہ دل اور جان سے اس راہ میں قربان تھے جو کچھ گھروں میں ہوتا تھا تمام آگے رکھ دیتے غرض اسی طرح کا اشتہار ہو گا۔ والسلام خاکسار مرزا غلام احمد ۲۶؍ ستمبر ۱۸۹۹ء
مکتوب نمبر ۷۸
مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
مبلغ سور وپیہ مرسلہ آنمکرم پہنچا اللہ تعالیٰ آپ کو بہت بہت جزا بخشے اور آفات دینی اور دنیاوی سے محفوظ رکھے آمین ثم آمین۔ کشمیر سے خلیفہ نور دین صاحب تحقیقات کر کے آگئے ہیں پانچ سو چہچن آدمی کی گواہی سے ثابت ہوا کہ وہ قبر جس کاذکر رسالہ میں کیا گیا ہے مختلف نامو ں سے مشہور ہے بعض یوز آسف بنی کی قبر کہتے ہیں اور بعض شہزادہ بنی کی قبر بعض عیسیٰ صاحب کی قبر اور اب عنقریب تین آدمی سفر خرچ کے انتظام کے بعد نصیبین کی طرف روانہ ہوں گے اور اس سے پہلے جلسہ ہو گا جس کی تاریخ ۱۲؍ نومبر ۱۸۹۹ء قرار پائی ہے اس جلسہ سے چند روز بعد یہ تینوں روانہ ہوں جائیں گے۔ باقی خیریت ہے۔
والسلام خاکسار مرزا غلام احمد ۲؍ اکتوبر ۱۸۹۹ء
مکتوب نمبر ۷۹
مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
عنایت نامہ پہنچا اس بات کے سننے سے بہت خوشی ہوئی کہ آپ عنقریب تشریف لانا چاہتے ہیں اس مسرت کااندازہ نہیں ہو سکتا اس ناپائیدار دنیا میں بڑا ہی خدا تعالیٰ کافضل ہے سمجھنا چاہئے کہ جدائی کے بعد پھر ملاقات ہو تین دن رات کوشش کر رہا ہوں کہ جلد تر کتاب تریاق القلوب کو ختم کروں شائد ایک ماہ تک ختم ہو جائے اشتہار ۴؍ اکتوبر ۱۸۹۹ء آپ کی خدمت میں پہنچ گیا ہو گا جس میں