کے جو آج کل ستمبر کے مہینہ میں مجھے اکثر ہوتی ہے بیمار رہا اور اب تک میری بیماری صاف نہیں ہے اگر خدا تعالیٰ نے چاہا تو یکم اکتوبر یعنی موسم کی تبدیلی کے وقت طبیعت صاف ہو گی او رمیںنے آنمکرم کے اس مقدمہ کے لئے بھی دعا کرنا شروع کر دی ہے اور عزیزی سیٹھ احمد صاحب کی بیوی کے لئے بھی دعا کرتا ہوں امید ہے کہ طبیعت درست ہونے پر بہت توجہ کروں گا میری طبیعت کچھ ایسی ضعف او رکمزور ہو رہی ہے کہ بسااوقات میں خیال کرتا ہوں کہ گویا چند دم میری عمر میں باقی ہیں مگر باایں ہمہ آپ کے لئے دعا کرنے کو کبھی نہیں بھولتامیں انشاء اللہ اگر خدا تعالیٰ کے فضل وکرم سے زندگی ہوئی تو آپ کے لئے دعا کروں گا اور مجھے امید یہی ہے کہ اگر مجھے دعا کرنے کے لئے وقت دیا گیا تو وہ دعا قبول ہو گی میں بباعث علالت طبع کے اس وقت زیادہ نہیں لکھ سکتا اس لئے اسی قدر پر چھوڑتا ہوں۔ والسلام خاکسار مرزا غلام احمد از قادیان ضلع گورداسپور مکتوب نمبر ۷۶ مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ پرسوں کی ڈاک میں کل او رایک سو روپیہ مرسلہ آنمکرمجھ کو ملا خدا تعالیٰ جزائے خیر بخشے آمین ثم آمین مجھے پھر معلوم نہیں تھا کہ وہ کار خیرا انجام پذیر ہو گیا ہے یا ابھی کوئی تاریخ مقرر ہے امید ہے ا س سے ضرور مطلع فرمائیں باقی ا س جگہ ہر طرح سے خیریت ہے کتاب تریاق القلوب ابھی چھپ رہی ہے اور رسالہ مسیح ہند میں بھی چھپ رہا ہے اور رسالہ ستارہ قیصرہ چھپ چکا ہے امید ہے کہ آنمکرم کی خدمت میں پہنچ گیا ہو گا ۲۷؍ اگست ۱۸۹۹ء کو مجھ کو اپنی نسبت یہ الہام ہوا۔ خدا نے ارادہ کیا ہے کہ تیرا نام بڑھا دے اور آفاق میں تیرے نام کی خوب چمک دکھاوے آسمان سے کئی تخت اترے مگر سب سے اونچا تیر اتخت بچھایا گیا۔ دشمنو ںسے ملاقات کرتے وقت ملائکہ نے تیری مدد کی۔ خاکسار مرزا غلام احمد مکتوب نمبر ۷۷ مخدومی مکرمی اخویم سیٹھ صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ کل کی ڈاک میں مبلغ ایک سو روپیہ نقد آنمکرم مجھ کو مل گیا۔ خدا تعالیٰ متواتر خدمات کی غرض میں آپ کو متواتر اپنے فضل اور اجر سے خوش کرے آمین ثم آمین کتاب تریاق القلوب چھپ رہی ہے ابھی میں نہیں لکھ سکتا کہ کب ختم ہو شاید اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو دو ہفتہ تک ختم ہو جائے یہ آپ کے حصہ میں اللہ تعالیٰ نے رکھا ہے کہ مشکلات کے وقت میں آپ کی طرف سے مدد پہنچتی ہے ا س ملک میںسخت قحط ہو گیا ہے اور ان تک بارش نہیں ہوئی اب کی دفعہ ابتلا ……سخت اندیشہ ہے کیونکہ ہمارے سلسلہ کے اخراجات کا یہ حال ہے کہ علاوہ اور خرچوں کے دو سو روپیہ ماہوار کا آٹا ہی آتا تھا۔ اب میں خیا ل کرتا ہوں کہ پانچ سو کا آئے گا اور زیادہ سے زیادہ ایک ماہ تک چلے گا اور دوسرے اخراجات بھی او رمہمان داروں کے ہوتے ہیں وہ بھی اس کے قریب قریب ہیں چنانچہ ایندھن یعنی جلانے لکڑی وغیرہ غلہ کی طرح کامیاب ہو گئی ہے او رایسی کامیاب ہے کہ شاید اب کی دفعہ ڈیڑھ سو یا دو سو روپیہ ماہوار کا