چشم آریہ میں سہو کاتب سے غلطی ہوگئی ہے یعنی ۱۳ سطر کے آخیر میں بجائے ’’کو‘‘ کے ’’سے‘‘ لکھا گیا ہے اور چودہویں سطر کے ابتداء میں بجائے ’’سے‘‘ کے ’’کو‘‘ درج ہو گیا ہے۔ اور ۱۷ سطر کے آخیر میں لفظ ’’اس کا‘‘ رہ گیا ہے یعنی بجائے اس عبارت کے کہ ضرور یہ مطلقہ سے یہ چاہئے تھا ضروریہ مطلقہ اس سے غرض یہ تین لفظ کی غلطی کو، سے اور اس کے موجب اختلال عبارت ہے۔ جیسا کہ قرینہ سے خود سمجھا جاتا ہے اور ایسی غلطیاں اتفاقاً کہیں نہ کہیں رہ جاتی ہیں۔ بشریت ہے شاید کاپی نوید سے یا دوسرے کاتب سے ایسی غلطی وقوع میں آئی۔ لیکن یہ عاجز آنمخدوم کے کارڈ کی عبارت سے پڑھ کر اور بھی حیران ہوا ہے۔ آنمخدوم لکھتے ہیں کہ حضرت نے (یعنی اس عاجز نے) قضیہ ضروریہ مطلقہ کو دائمہ مطلقہ سے اخص لکھا ہے۔ یہ عبارت سمجھ میں نہیں آئی کیونکہ قضیہ ضروریہ مطلقہ کو دائمہ مطلقہ سے اخص سمجھنا سچ اور صحیح ہے جو سہو کاتب سے بالعکس لکھا گیا۔ چنانچہ منطقین کا یہی قول ہے۔ والنسبۃ بین الدائمۃ والضروریہ ان الضروریہ اخص من مطلقا لان مفہوم الضروریہ امتناع انفکاک النسبۃ عن المووع ومفھوم الدوام شمول النسبۃ فی جمیع الازمۃ والاقات مع جواز امکان انفکاکھا اصل کارڈ مرسل ہے اگر اس میں کچھ سہو تو اطلاع بخشیں کیونکہ مجھ کو بوجہ استغراق جانب ثانی ان علوم میں تو غل نہیں رہا۔ علاج کسل مرض کسل اور حزن اگر عوارض اور اسباب جسمانی میں سے ہو