اور سؤ ادب سمجھیں گے کہ اس درخواست کو منظور نہ کریں تو پھر آپ کو تو حضرت مسیح علیہ السلام کی محبت کا بہت دعویٰ ہے جس کے امتحان کا ہم غریبوں کو یہ پہلا موقع ہے۔ زیادہ کیا تکلیف دیں۔ صرف جواب کے منتظر ہیں اور جواب بنام مولوی محمد علی صاحب ایم۔ اے۔ ایل۔ ایل۔ بی وکیل بمقام قادیان ضلع گورداسپور آنا چاہئے کیونکہ وہی اس مجلس کے سیکرٹری ہیں اور درخواست کرنے والوں کے نام یہ ہیں۔ (نام چھوڑ دیئے گئے ہیں)۔
نقل خط جو حضرت مسیح موعود مرزا غلام احمد صاحب کی طرف سے مسیحان جنڈیالہ کی طرف ۳؍ مئی ۱۸۹۳ء کو رجسٹری کر کے بھیجا گیا!
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
نَحْمَدُٗہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُولِہِ الْکَرِیْم
بخدمت مسیحان جنڈیالہ بعد ہاوجب۔ آج میں نے آپ صاحبوں کی وہ تحریر جو آپ نے میاں محمد بخش صاحب۱؎ کو بھیجی تھی اوّل سے آخر تک پڑھی جو کچھ آپ صاحبوں نے سوچا ہے
۱؎ وہ خط جو ڈاکٹر مارٹن کلارک صاحب نے محمد بخش پاندھا کو لکھا۔
بخدمت شریف میاں محمد بخش و جملہ شرکاء اہل اسلام جنڈیالہ۔
جناب من۔ بعد سلام کے واضح رائے شریف ہو کہ چونکہ ان دنوں قصبہ جنڈیالہ میں مسیحوں اور اہل اسلام کے درمیان دینی چرچے بہت ہوتے ہیں اور چند صاحبان آپ کے ہم مذہب دین عیسوی پر حرف لاتے ہیں اور کئی ایک سوال وجواب کرتے اور کرنا چاہتے ہیں اور نیز اسی طرح سے مسیحوں نے بھی دین محمدی