ہوگا وہ بولتا جائے گا اور کاتب لکھتا جائے گا اور ہر ایک کے پاس ایک ایسا شخص بھی ہوگا کہ مضمون ختم ہونے کے بعد حاضرین کو سنا دیا کرے گا اور سنانے کے بعد ایک نقل اس کی بعد دستخط فریق مخالف کو دی جائے گی۔
۵۔ یہ بحث بمقام لاہور ہوگی اور آپ کے اختیار میں رہے گا کہ جہاں چاہیں اس بحث کے لئے مجلس منعقد فرما لیں اور جیسا چاہیں مناسب انتظام کر لیں۔
۶۔ جب اس بحث کے دن ختم ہو جائیں گے تو دونوں فریق میں سے ایک فریق یا دونوں اس مضمون کو بصورت رسالہ چھاپ کر شائع کر دیں اور کسی کو اختیار نہیں ہوگا کہ اپنی طرف سے بعد میں کچھ ملاوے۔
یہ شرائط ہیں جو ہم نے حضرت مرزا صاحب مسیح موعود سے منظور کرا لئے ہیں اور چونکہ یہ شرائط بہت صاف اور سراسر انصاف پر مبنی ہیں لہٰذا امید ہے کہ جناب بھی ان کو منظور فرما کر مطلع فرمائیں گے کہ ایسی بحث کیلئے کب اور کس مہینے میں آپ تیار ہیں۔ ہم درخواست کنندوں کی طرف سے نہایت التجا اور ادب کے ساتھ گزارش ہے کہ جناب ضرور اس طریق بحث کو منظور فرمائیں اور ہم حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام کی عزت کا واسطہ جناب کی خدمت میں ڈال کر یہ عاجزانہ سوال کرتے ہیں اور جناب اس پیارے مقبول نبی کے نام پر ہماری یہ درخواست منظور فرما کر بذریعہ اشتہار مطبوعہ منظوری سے مطلع فرمائیں۔ اس درخواست میں کوئی فوق الطاقت یا بیہودہ امر نہیں اور طریق بحث سراسر مہذبانہ اور سراپا نیک نیتی اور طلب حق پر مبنی ہے اور باایں ہمہ جب کہ جناب جیسے ایک بزرگ صاحب مرتبہ کو حضرت یسوع مسیح علیہ السلام کی قسم دی گئی ہے تو اس لئے ہم سائلوں کو بکلّی یقین ہے کہ جناب اس عاجزانہ درخواست کو گو کیسی ہی کم فرصتی ہو بہرحال بغیر کسی تنسیخ ترمیم کے حضرت کے نام کی عزت کے لئے ضرور منظور فرمائیں گے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ایسی منصفانہ درخواست ہم لوگوں سے حضرت مسیح کی عزت کا واسطہ درمیان لا کر کی جائے تو ہم سخت گناہ