کی توہین کرنا جو نور دنیا کا ہے نری بے ایمانی ہے۔ جھوٹے آدمی کی یہ نشانی ہے کہ جاہلوں کے روبرو تو بہت لاف و گزاف مارتے ہیں مگر جب کوئی دامن پکڑ کر پوچھے کہ ذرا ثبوت تو دے کر جاؤ حیران ہو جاتے ہیں… اب ہم نیچے وہ احکام فرقان مجید لکھتے ہیں کہ جن میں ہمارا یہ دعویٰ ہے کہ وید میں یہ تمام احکام ضروریہ ہر گز موجود نہیں اس لئے وید ناقص تعلیم ہے اور تم کہتے ہو کہ ہیں اور ہم کہتے ہیں ہرگز نہیں اور لغت اُس شخص پر کہ جھوٹا ہے۔
اوّل خدا کی نسبت جو احکام فرقان مجید کے ہیں۔ خلاصہ آیات کا نیچے لکھتا ہوں۔
(۱) تم خدا کو اپنے جسموں اور روحوں کا ربّ سمجھو۔ جس نے تمہارے جسموں کو بنایا اور جس نے تمہاری روحوں کو بنایا۔ وہی تم سب کا خالق ہے اُس میں کوئی چیز موجود نہیں ہوتی۔
(۲) آسمان اور زمین اور سورج اور چاند اور جتنی نعمتیں زمین آسمان میں نظر آتی ہیں یہ کسی عمل کنندہ کے عمل کی پاداش نہیں۔ محض خدا کی رحمت ہے کسی کو یہ دعویٰ نہیں پہنچتا کہ میری نیکیوں کی عوض میں خدا نے سورج بنایا یا زمین بچھائی یا پانی پیدا کیا۔
(۳) تو سورج کی پرستش نہ کر تو چاند کی پرستش نہ کر تو آگ کی پرستش مت کر تو پتھر کی پرستش مت کر تو مشتری ستارہ کی مت پوجا کر تو کسی آدم زاد یا کسی اور جسمانی چیز کو خدا مت سمجھ کہ یہ سب چیزیں تیری ہی نفع کے واسطے ہم نے پیدا کی ہیں۔
(۴) بجز خدا کے کسی چیز کی بطور حقیقی تعریف مت کر کہ سب تعریفیں اُسی کی طرف راجع ہیں بجز اس کے کسی کو اُس کا وسلیہ مت سمجھ کہ وہ تجھ سے تیری رگ جان سے بھی زیادہ نزدیک ہے۔
(۵) تو اس کو ایک سمجھ کہ جس کا کوئی ثانی نہیں تو اس کو قادر سمجھ جو کسی فعل قابل تعریف سے عاجز نہیں تو اُس کو رحیم اور فیاض سمجھ کہ جس کی رحم اور فیض پر کسی عالم کے