سمجھ سکتا ہے کہ اس وقت جو ظہور مسیح موعود کاوقت ہے کسی نے بجز اس عاجزکے دعوےٰ نہیں کیا کہ میں مسیح موعودہوں بلکہ اس مدّت تیرہ سو برس میں کبھی کسی مسلمان کی طرف سے ایسا دعویٰ نہیں ہوا کہ میں مسیح موعودہوں۔ ہاں عیسائیوں نے مختلف زمانوں میں مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور کچھ تھوڑا عرصہ ہوا ہے کہ ایک عیسائی نے امریکہ میں بھی مسیح ابن مریم ہونے کادم مارا تھا۔ لیکن ان مشرک عیسائیوں کے دعویٰؔ کو کسی نے قبول نہیں کیا۔ہاں ضرورتھا کہ وہ ایسا دعویٰ کرتے تاانجیل کی وہ پیشگوئی پوری ہو جاتی کہ بہتیرے میرے نام پر آئیں گے اور کہیں گے کہ میں مسیح ہوں۔ پر سچا مسیح ان سب کے آخر میں آئے گا اور مسیح نے اپنے حواریوں کو نصیحت کی تھی کہ تم نے آخر کامنتظر رہنا ، میرے آنے کا۔ یعنی میرے نام پر جو آئے گا اس کا نشان یہ ہے کہ اُس وقت سورج اور چاند تاریک ہوجائے گا۔ اور ستارے زمین پر گر جائیں گے اور آسمان کی قوتیں سُست ہوجائیں گی۔ تب تم آسمان پر ابن آدم کانشان دیکھو گے۔ یہ تمام اشارہ اس بات کی طرف تھا کہ اس وقت نور علم کا اُٹھ جائے گا اور ربّانی علماء فوت ہوجائیں گے اور جہالت کی تاریکی پھیل جائے گی۔ تب ابن مریم آسمانی حکم سے ظاہر ہوگا۔ یہی اشارہ سورۃ الزلزال میں ہے کہ اُس وقت زمین پر سخت زلزلہ آئے گا اور زمین اپنے تمام خزائن اور دفائن باہر نکال دے گی یعنی علوم ارضیہ کی خوب ترقی ہوگی مگر آسمانی علوم کی نہیں 33 ۱؂ ۔ از انجملہ ایک یہ ہے کہ مکاشفات اکابر اولیاء بالاتفاق اسؔ بات پر شاہد ہیں کہ مسیح موعودکا ظہور چودھویں صدی سے پہلے یا چودھویں صدی کے سر پر ہو گا اور اس سے تجاوز نہیں کرے گا چنانچہ ہم نمونہ کے طور پر کسی قدراس رسالہ میں لکھ بھی آئے ہیں۔ اور ظاہر ہے کہ اس وقت میں بجُز اس عاجز کے اور کوئی شخص دعوے دا ر اس منصب کا نہیں ہوا۔ از انجملہ ایک یہ ہے کہ مدت ہوئی کہ گروہ دجّال ظاہرہوگیاہے اور بڑے زور سے اس کا ظہور ہورہا ہے اور اس کا گدھا بھی جودرحقیقت اُسی کا بنایا ہوا ہے جیسا کہ