جوؔ ہمارا تھا وہ اب دلبرکا سارا ہوگیا آج ہم دلبر کے اور دلبر ہمارا ہو گیا شکر للہ مل گیا ہم کو وہ لعل بے بدل کیا ہوا گرقوم کا دل سنگِ خارا ہو گیا مسیح موعود ہونے کا ثبوت اس میں تو کچھ شک نہیں کہ اس بات کے ثابت ہونے کے بعد کہ درحقیقت حضرت مسیح ابن مریم اسرائیلی نبی فوت ہوگیا ہے ہریک مسلمان کو یہ ماننا پڑے گا کہ فوت شدہ نبی ہرگز دنیا میں دوبارہ نہیں آسکتا۔ کیونکہ قرآن اورحدیث دونوں بالاتفاق اِس بات پر شاہد ہیں کہ جو شخص مر گیا پھر دنیا میں ہرگز نہیں آئے گااور قرآن کریم 33۱ ؂ کہہ کر ہمیشہ کے لئے اس دنیا سے اُن کو رخصت کرتا ہے۔اور قصّہ عزیروغیرہ جو قرآن کریم میں ہے اس بات کے مخالف نہیں کیونکہ لغت میں موت بمعنی نوم اور غشی بھی آیا ہے۔ دیکھو قاموس۔اور جو عزیر کے قصہ میں ہڈیوں پر گوشت چڑھاؔ نے کا ذکر ہے وہ حقیقت میں ایک الگ بیان ہے جس میں یہ جتلانا منظور ہے کہ رحم میں خدائے تعالیٰ ایک مردہ کو زندہ کرتا ہے اور اس کی ہڈیوں پر گوشت چڑھاتا ہے اور پھر ا س میں جان ڈالتاہے ماسوا اس کے کسی آیت یا حدیث سے یہ ثابت نہیں ہو سکتا کہ عزیر دوبارہ زندہ ہو کر پھر بھی فوت ہوا۔ پس اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ عزیر کی زندگی دوم دنیوی زندگی نہیں تھی ورنہ بعد اس کے ضرور کہیں اس کی موت کا بھی ذکر ہوتا۔ ایسا ہی قرآن کریم میں جو بعض لوگوں کی دوبارہ زندگی لکھی ہے وہ بھی دنیوی زندگی نہیں۔ اب حدیثوں پر نظر غور کرنے سے بخوبی یہ ثابت ہوتا ہے کہ آخری زمانہ میں ابن مریم اُترنے والا ہے جس کی یہ تعریفیں لکھی ہیں کہ وہ گندم گوں ہو گا اور بال اس کے سیدھے ہوں گے اور مسلمان کہلائے گا اور مسلمانوں کے باہمی اختلافات دُور کرنے کے لئے آئے گا او ر مغز شریعت جس کو وہ بھول گئے ہوں گے انہیں یا د دلائے گا اور ضرور ہے کہ وہ اس وقت نازل ہو جس وقت انتہا تک شرر اور فتن پہنچ جائیں اور مسلمانوں پر