معہ ایک ہنڈوی مبلغ… بابت خریداری دو جلد کتاب پہنچا۔ جَزَاکُمُ اللّٰہ خیرا وھویسمع ویرا۔ میں آپ کی مساعی پر نظر کر کے آپ کی قبولیت کا بہت امیدوار ہوں۔ خصوص ایک عجیب کشف سے مجھ کو ۳۰؍ دسمبر ۱۸۸۲ء بروز شنبہ کو یکدفعہ ہوا۔ آپ کے شہر کی طرف نظر لگی ہوئی تھی اور ایک شخص نام الاسم کی ارادت صادقہ خدا نے میرے پر ظاہر کی۔ جو باشندہ لودہیانہ ہے۔ اس عالم کشف میں اُس تمام پتہ و نشان، سکونت بتلا دیا جو اب مجھ کو یاد نہیں رہا۔ صرف اتنا یاد رہا کہ سکونت خاص لودہیانہ اُس کے بعد اُس کی صفت میں یہ لکھا ہوا پیش کیا گیا۔ سچا ارادت مند اصلہا ثابت و فرعہافی السماء۔ یہ اُس کی ارادت ایسی قومی اور کامل ہے کہ جس میں نہ کچھ نزلزل ہے نہ نقصان۔ کئی پادریوں اور ہندؤں اور برہمو لوگوں کو کتابیں دی گئی ہیں اور وہ کچھ جان کنی کر رہے ہیں۔
مکتوب نمبر۴
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
مشفقی مکرم اخویم میر عباس علی شاہ صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہٗ۔
بعد ہذا خداوند کریم آپ بہت جزا خیر دیوے۔ آپ سرگرمی سے تائید دین کیلئے مصروف ہیں۔ آپ کی تحریر سے معلوم ہوا کہ قاضی باجی خان صاحب نے محض بطور امداد دس روپیہ بھیجے ہیں۔ خداوند اُن کو اجر بخشے۔ اس پُرآشوب وقت میں ایسے لوگ بہت تھوڑے ہیں کہ اللہ اور رسول کی تائید کیلئے اور غیرت دینی کے جوش سے اپنے مالوں میں سے کچھ خرچ کریں اور ایک وہ بھی وقت تھا کہ جان کا خرچ کرنا بھی بھاری نہ تھا۔ لیکن جیسا کہ ہر ایک چیز پُرانی ہو کر اُس پر گردوغبار بیٹھ جاتا ہے۔ اب اسی طرح اکثر دلوں پر جب دنیا کا گردہ بیٹھاہوا ہے۔ خدا اس گرد کو اُٹھاوے۔ خدا اس ظلمت کو دور کرے۔ دنیا بہت ہی بے وفا اور انسان بہت ہی بے بنیاد ہے۔ مگر غفلت کی سخت تاریکیوں نے اکثر لوگوں کو اصلیت کے سمجھنے سے محروم رکھا ہے اور چونکہ ہر یک عسر کے بعد یسر اور ہر یک جذر کے بعد مد اور ہر ایک رات کے بعد دن بھی ہے۔ اس لئے تفضلات الٰہیہ آخر فرو ماندہ بندوں کی خبر لے لیتے ہیں۔ سو خداوند کریم سے یہی تمنا ہے کہ اپنے عاجز بندوں کی کامل طور پر دستگیری کرے اور جیسے اُنہوں نے اپنے گزشتہ زمانہ میں طرح طرح کے زخم اُٹھائے ہیں۔ ویسا ہی اُن کو مرہم عطا فرماوے اور اُن کو ذلیل اور رسوا کرے جنہوں نے نور کو تاریکی اور تاریکی کو نور سمجھ لیا ہے اور جن کی شوخی حد سے زیادہ بڑھ گئی اور نیز اُن لوگوں کو بھی نادم اور منفعل کرے جنہوں نے حضرت احدیّت کی توجہ کو جو عین اپنے وقت پر ہوئی۔ غنیمت