وَالَّذِیْنَ جَاھَدُوْا فِیْنَا لَنَھْدِیَنّٰھُمْ سُبُلَنَا۔ درود شریف وہی بہتر ہے کہ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے نکلا ہے اور وہ یہ ہے اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍکَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَوَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ اللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ ابْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ جو الفاظ ایک پرہیز گار کے منہ سے نکلے ہیں۔ اُن میں ضرور کسی قدر برکت ہوتی ہے۔ پس خیال کر لینا چاہئے کہ جو پرہیز گاروں کا سردار اور نبیوں کا سپہ سالار ہے اُس کے منہ سے جو لفظ نکلے ہیں وہ کس قدر متبرک ہوں گے۔ غرض سب اقسام درود شریف سے یہی درود شریف زیادہ مبارک ہے۔ یہی اس عاجز کا وِرَدْ ہے اور کسی تعداد کی پابندی ضروری نہیں۔ اخلاص اور غبّت اور حضور اور تضرع سے پڑھنا چاہئے اور اُس وقت تک ضرور پڑھتے رہیں کہ جب تک ایک حالت رقت اور بیخودی اور تاثر کی پیدا ہوجائے اور سینہ میں انشراح اور ذوق پایا جائے۔ بخدمت مولوی عبدالقادر صاحب و دیگر اخوان مومنین سلام مسنون برسد۔
(۲۶؍ اپریل ۱۸۸۳ء مطابق ۱۸؍ جمادی الثانی ۱۳۰۰ھ)
مکتوب نمبر۱۳
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
مخدومی مکرمی اخویم میر عباس علی شاہ صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعد ہذا آن مخدوم مکتوب چہارم بھی پہنچا۔ جزاکم اللہ علی سعیکم و اعظم اجرکم علی بذل جہدکم۔ آج اگر ٹکٹ میسر آئے تو یقین ہے کہ ہرسہ حصہ بنام ہرسہ خریداران کے نام روانہ کئے جائیں گے۔ انشاء اللہ۔ آپ اور ادواشغال معمولہ بدستور کئے جائیں کہ کثرت ذکر مدار فلاح و نجات ہے۔ درود شریف خط سابق میں لکھ دیا گیا ہے۔ ہر باب میں حضور اور توجہ اور خضوع اور خشوع اور اخلاص شرط ہے۔ من جاء بالا خلاص جعل من الخواص۔ اگر کوئی ہندو فی الحقیقت طالبِ حق ہے تو اُس سے رعایت کرنا واجب ہے بلکہ اگر ایسا شخص بے استطاعت ہو تو اس کو مفت بلا قیمت کتاب دے سکتے ہیں۔ غرض اصلی اشاعت دین ہے۔ نہ خرید و فروخت۔ جیسی صورت ہو اس سے اطلاع بخشیں تا کتاب بھیجی جاوے۔ والسلام بخدمت مولوی عبدالقادر صاحب و قاضی خواجہ علی صاحب و دیگر اخوان مومنین سلام پہنچا دیں۔
مکتوب نمبر۱۴
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
مخدومی مکرمی اخویم میر عباس علی شاہ صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ