میّت کے لئے اسقاط:۔
ایک شخص نے سوال کیاکہ کسی شخص کے مر جانے پر جو اسقاط کرتے ہیں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟
فرمایا: بالکل بدعت ہے۔ اور ہر گز اس کے واسطے کوئی ثبوت سنت اور حدیث سے ظاہر نہیں ہو سکتا۔۱؎
۱۸؍فروری ۱۹۰۶ئ
خدا تعالیٰ ظالم نہیں
فرمایا:
خداتعالیٰ ظالم نہیں اور نہ انسان کی طرح چڑ چڑا ہے ۔ جب کسی کو عذاب ملتاہے تو وہ دراصل اس انسان کے اپنے ہی اعمال کی ایک حالت ہوتی ہے۔
خدا تعالیٰ کو آزمانا نہیں چاہیئے :۔
ایک شخص نے عرض کی۔ میرے بات کی دُکان خراب حالت میں ہوگئی ہے۔ اگر وہ درست ہو جاوے تو میں مرزا صاحب کو مان لُوں گا۔
فرمایا:
خدا تعالیٰ کو ان باتوں کے ساتھ آزمانا نہیں چاہیئے ۔ میں تعجب کرتاہوں ان لوگوں کی حالت پر جو اس قسم کے سوال کرتے ہیں۔ خدا تعالیٰ کو کسی کی کیا پرواہ ہے ۔ کیا یہ لوگ خدا تعالیٰ پر اپنے ایمان لانے کا احسان رکھتے ہیں؟ جو شخص سچائی پر ایمان لاتاہے وہ خود گناہوں سے پاک ہونے کا ایک ذریعہ تلاش کرنے والاہے، ورنہ خدا تعالیٰ کو اس کی کیا حاجت ہے؟ خدا تعالیٰ فرماتاہے کہ اگر تم سب کے سب مُرتد ہو جائو تو وہ ایک اور نئی قوم پیدا کرے گاجو اس سے پیار کرے گی۔ جو شخص گناہ کرتاہے اور کافر بنتاہے وہ خدا تعالیٰ کا کچھ نقصان نہیں کرتا اورجو ایمان لاتاہے وہ خدا تعالیٰ کا کچھ بڑھا نہیں دیتا۔ ہر ایک شخص اپنا ہی فائدہ یا نقصان کرتاہے۔
جو لوگ اللہ تعالیٰ پر احسان رکھ کر اور شرطیں لگا کر ایمان لانا چاہتے ہیں۔ ان کی وہ حالت ہے