پروفیسر ریگ اورحضرت مفتی محمد صادق صاحب کا تذکرہ
مسٹرریگ (جس کے نام نامی سے الحکم کے ناظرین کو میں قبل ازیں بذریعہ دومضامین بطورسوال وجوا ب انٹر وڈیوس کراچکا ہوں ان کے متعلق حضرت اقدس علیہ السلام نے فرمایا کہ :۔
دیکھو وہ ہمارے پاس آیا تو آخر کچھ نہ کچھ توتبادلہ خیالات کرہی گیا ۔
اس پر حضرت مفتی محمد صادق صاحب جن کوتبلیغ سلسلہ احمدیہ کی ایک قسم کی لو اور دھت لگی ہوئی ہے اوربہت کم ایسے مقام ولایت میں ہوں گے جہاں کے محقق انگریزوں اوراخبارات کے ایڈیٹران وغیرہ کی اطلاع پاکر انہوں نے ان معاملات میں خط وکتابت نہ کی ہو ار مسیح موعود علیہ الف الف الصلوٰۃ والسلام کے دعاوی کی تبلیغ ان کو نہ کی ہو۔ امریکہ کے ڈوئی کی حسرت ناک تباہی اورلنڈن کے پگٹ کی مایوسانہ نامرادی بھی حضرت مفتی صاحب ممدوح ہی کی کوششوں کا نتیجہ ہیں ۔انہوں نے جس طرح ڈوئی اور پگٹ کا بیڑا غرق کردیا اسی طرح کئی سعید روحوں کے واسطے باعث ہدایت بھی آپ ہی ہوئے اورآپ ہی کی سچی مخلصانہ کوششیں اورجوش تبلیغ حق کا یہ نتیجہ ہواکہ یورپ اورامریکہ کے بعض انگریزوں اورلیڈروں نے حضرت اقدس کی صداقت کو مان لیا اور اپنے خیالات فاسدہ سے توبہ کی ۔غر ض مفتی صاحب موصوف کسی تعریف کے محتاج نہیں ۔ساری احمدی دنیا ان کے نام نامی سے واقف اوران کے اخلاص صدق ووفا سے آگاہ ہے ۔یہ شخص جو پروفیسر ریگ کے نام نامی سے مشہور ہے یہ بھی آپ ہی کی سعی اور جوش کا نتیجہ ہے ۔آپ نے آج کے تذکرہ پر حضرت اقدسؑ کی خدمت
میں عرض کی کہ حضور اس کے خیالات میں حضور کی ملاقات کے بعد عظیم الشان انقلاب پیدا ہوگیا ہے ۔چنانچہ پہلے وہ ہمیشہ جب اپنے لیکچروں میں اجرام سماوی وغیرہ کی تصاویر دکھاتا اورکبھی مسیح کی مصلوب تصویر پیش کیا کرتا تھا تویہ کہا کرتا تھا کہ یہ مسیح کی تصویر ہے جس نے دنیا پر رحم کرکے تمام دنیا کے گناہوں کے بدلے میں اپنی اکلوتی جان خداکے حضور پیش کی اورتمام دنیا کے گناہوں کا کفارہ ہوکر دنیا پر اپنی کامل محبت اور رحم کا ثبوت دیا مگر اب جبکہ اس نے حضور سے ملاقات کی اورپھر لیکچر دیا تومسیح کی مصلوب تصویر دکھاتے ہوئے صرف یہ الفاظ کہے کہ یہ تصویر صرف عیسائیوں کے واسطے موجب خوشی ہوسکتی ہے سچی تعریف ااورستائش کے لائق وہی سب سے بڑا خداہے ۔پہلے اپنے لیکچر میںکہا کرتا تھا کہ نسل انسانی آہستہ آہستہ ترقی کرکے ادنیٰ حالت سے بند ر اور پھر بند رسے ترقی پاکر انسان بنا۔ مگر اس دفعہ کے لیکچر