اسلام کی صداقت یہ خوب یاد رکھو کہ اﷲ تعالیٰ کسی نا بینا مذہب کی تائید نہین کرتا اور کوئی نصرت اسے نہیں دی جاتی۔ اسلام کی سچائی کی یہی بڑی زبردست دلیل ہے کہ ہر زمانہ میں اﷲ تعالیٰ اس کی نصرت فرماتا ہے ارو اس زمانہ میں بھی خدا تعالیٰ نے مجھے بھیجا ہے تا میں اس کی تازہ بتازہ نصرتوں کا ثبوت دوں؛ چنانچہ تم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں ہوگا جس نے خدا تعالیٰ کے نشانات نہ دیکھے ہوں۔اس کے بالمقابل ہمیں کوئی بتائے کہ وید کیا لایا؟ وہ تو بالکل ادھورا ہے، دوسرے لوگوں کو تو خواب بھی آجاتی ہے، مگر ویدوالوں کے نزدیک خواب بھی بے حقیقت چیز ہے اور وہ بھی نہیں آسکتی جبکہ وہ دروازہ جو اﷲ تعالیٰ کی طرف جانے کے لیے یقینی دروازہ ہے، بند ہے تو اور وسائل خدا رسی کے کیا ہو سکتے ہیں؟ میں سچ کہتا ہوں کہ جہانتک میں نے اس فقہ کے حالات دیکھے ہیں،ان میںشوخیوں کے سوا کچھ نہیں دیکھا یا بعض ایسے لوگ اس میں داخل ہوتے ہیں کہ انہیں خبر بھی نہیں ہوتی کہ مذہب کی اصل غرض کیا ہے؟ غرض اسلام ایک ایسا پاک مذہب ہے جو ساری نیکیوں کا حقیقی سرچشمہ اور منبع ہے اس لیے کہ نیکیوں کی جڑ ہے اﷲ تعالیٰ پر کامل ایمان۔اور وہ بدوں اس کے پیدا نہیں ہوتا کہ خدا تعالیٰ کی قدرتوں اور طاقتوں کے عجائبات اور نشانات تزاہ بتازہ دیکھتا رہے اور یہ بجز اسلام کے کسی دوسرے کو حاصل نہیں ۔اگر ہے تو کوئی پیش کرے۔ علاوہ بریں اسلام کی یہ بھی ایک خوبی ہے کہ بعض فطرتی نیکیاں جو انسان کرتا ہے یہ ان پر از دیاد کرتا اور انہی کامل کرتا ہے اس لیے ہی ھدی للمتقین فرمایا ھدی لظالمین یا ھدی للکافرین نہیں کہا۔ عرصہ کی بات ہے ایک برہمواگنی ہو تری نے کہا تھا کہ لاالہ الا اﷲ تو ہم بھی کہتے ہیں تم محمد رسول اﷲ کیوں کہتے ہو؟ ہم نے کہا تھا کہ اس کا فائدہ یہ ہے کہ انسان دہریہ نہیں ہوتا؛ چنانچہ اب وہ کھلا دہریہ ہے۔ اگر محمد رسول اﷲ ﷺ پر پورا ایمان ہوتا تو کیوں دہریہ بنتا۔ میں سچ کہتا ہوں کہ قرآن شریف ایسی کامل اور جامع کتاب ہے کہ کوئی کتاب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔کیا وید میں کوئی ایسی شرتی ہے جو ھدی للمتقین کا مقابلہ کرے۔ اگر زبانی اقرار کووئی چیز ہے۔ یعنی اس کے ثمرات اور نتائج کی حاجب نہیں تو پھر ساری دنیا کسی نہ کسی رنگ میں خد اتعالیٰ کا اقرار کرتی ہے۔ اور بھگتی، عبادت،صدقہ خیرات کو بھی اچھا سمجھتی ہے اور کسی نہ کسی