لگا تو کہنے لگا کہ میرے لیے بت پر ایک مرغا ہی ذبح کرو۔جالینوس نے کہا میری قبر میں خچر کی پیشابگاہ کے برابر ایک سوراخ رکھ دینا تاکہ ہوا آتی رہے۔ اب غور کرو کہ کیا ایسے لوگ ہادی ہو سکتے ہیں،جو ایسی مَذ بذب اور مضطرب حالت میں ہوتے ہیں۔اصل بات یہی ہے کہ جبتک اندر روشنی پیدا نہ ہو کیا فائدہ؟ لیکن یہ روشنی خدا تعالیٰ کے فضل ہی سے ملتی ہے۔یہ بالکل سچ ہے کہ سب طبائع یکساں نہیں ہوتی ہیں اور خدا تعالیٰ نے سب کو نبی پیدا نہیں کیا۔ صادقین کی صحبت کا اثر لیکن صحبت میں بڑا شرف ہے۔ اس کی تاثیر کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچا ہی دیتی ہے۔ کسی کے پاس اگر خوشبو ہو تو پاس والے کو بھی پہنچ ہی جاتی ہے۔اسی طرح پر صادقوں کی صحبت ایک روح صدق کی نفخ کر دیتی ہے۔ میں سچ کہتا ہوں کہ گہری صحبت نبی اور صاحب نبی کو ایک کردیتی ہے۔ یہی وجہ ہے جو قرآن شریف میں کونو امع الصادقین (التوبہ : ۱۱۹) فرمایا ہے۔ اور اسلام کی خوبیوں میں سے یہ ایک بے نظیر خوبی ہے کہ ہر زمانہ میں ایسے صادق موجود رہتے ہیں، لیکن آریاہ سماجی یا عیسائی اس طریق سے کیا فائدہ اُٹھا سکتے ہیں جبکہ ان کے ہان یہ مسلم امر ہے کہ اب کوئی شخص خدا رسید ایسا نہیں ہوسکتا جس پر خدا تعالیٰ کی تازہ بہ تازہ وحی نازل ہو اور وہ اس سے توفیق پاکر ان لوگوں کو صاف کرے جو گناہ آلود زندگی بسر کرتے ہیں۔ میں افسوس سے ظاہر کرتا ہوں کہ آریہ سماج کے اندر ایک نیش ہے وہ بے جطور سے مسلمانوں پر نکتہ چینی کرتے ہیں اور اعتراض کرنا ہی اپنے مذہب کی خوبی اور کمال پیش کرتے ہیں۔ لیکن جب ان سے پوچھا جاوے کہ اسلام کے مقابلہ میں روحنایت پیش کرو۔ تو کچھ نہیں۔نکتہ چینی کرنا کوئی خوبی کی بات نہیں ہوسکتی۔ وہ شخص بڑا بدنصیب اور نادان یہ جو بغیر اس کے کہ کسی منزل پ ر پہنچا ہو دوسروں پر نکتہ چینی کرنے لگے۔ ایک بچہ جو اقلیدس کے اصولوں سے ناواقف ہے اور اُن نتائج سے بے خبر ہے جو اس کی اشکال سے پیدا ہوتے ہیں۔ وہ ان ٹیڑھی لکیروں کو دیکھ کر کب خوش ہوسکتا ہے وہ تو اعتراض کر ے گا لیکن عقلمندوں کے نزدیک اس اعتراض کی کیا وقعت اور حقیقت ہوسکتی ہے۔ ایس اہی حال ان آریوں کا ہے۔ وہ اعتراض کرتے ہیں مگرخود حق اور حقیقت سے بے خبر اور محروم ہیں۔ وہ اﷲ کی قدرتوں سے آگاہ نہیں اور اس کی طاقتوں کا انہیں علم نہی ہے اور نہ انہین وہ حوا س ملے ہین جو وہ اسی عالم میں بہشتی نظارون کو دیھک سکیں اور اﷲ تعالیٰ کی طاقتوں اور قدرتوں کے نمونے مشاہدہ کریں۔ایسے مذہب کی بنیاد بالکل ریت پر ہے۔وہ آج بھی نہیں اور کل بھی نہیں۔