رہ جاوے۔یہ بالکل سچی بات ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے ان کے دلوں کو اپنی محبت سے بھر دیا تھا ارو اتنا ہی نہیں تھا بلکہ وہ خدا تعالیٰ کی محبت اور معرفت الٰہی میں اعلیٰ درجہ تک پہنچ گئے تھے اوراسی وجہ سے ان کی عقل فہمن اور فراست میں بہت ترقی ہو گئی تھی۔ ایک انگریز جب آنحضرت ﷺ اور مسیخ کا مقابلہ کرتا ہے تو وہ لکھتا ہے کہ صحابہؓ میں علاوہ اس کے کہ ان میں صدق اور ایمان کی وہ طاقت موجود تھی کہ آنحضرت ﷺ کے لیے سرد ینے کو تیار ہو جاتے تھے اور ایسی جگہ کھڑے ہوتے تھے، جہاں بجز جان دینے کے اور کوئی چارہ ہی نہ ہوتا تھا،لیکن برخلاف اس کے مسیح کے حواریوں کی یہ حالت تھی کہ خود انہیں میں سے ایک نے تیس روپے لے کر پکڑ وادیا اور دوسرے اس کے پاس سے بھاگ گئے اور دو گھڑی بھی اس کے ساتھ نہ ٹھہر سکے۔ سامنے کھڑے ہو کر ایک نے لعنت کی۔ ایسے حواریوں کو صحابہؓ کے ساتھ کیا نسبت اور کیا مقابلہ؟ پھر عقلی طور پر مقابلہ کر کیلکھا ہے کہ حواریوں کی تو یہ حالت تھی کہ وہ ایک گائوں کا انتظام کرنے کی قابلیت نہ رکھتے تھے۔برخلاف اُن کے صحابہؓ نے علومِ سیاست اور حکمرانی میں وہ کمال دکھایا اور ایسی اعلیٰ قابلیت کا ثبوت دیا کہ آج اس کی نظیر نہیں مل سکتی۔ انہوں نے ایک عظیم الشان سلطنت کا انتظام کیا۔حضرت عمر اور حضرت ابو بکر رضی اﷲ عنہما کا نمونہ موجود ہے۔ حضرت ابو بکرؓ کی خلافت میں ایسا خطرناک فتنہ پیدا ہوا تھا۔ اگر اﷲ تعالیٰ کا فضل نہ ہوتا تو سخت مشکلات کا سامنا تھا مگر حضرت ابو بکر ؓ نے خدا تعالیٰ سے تائید پا کر اس فتنہ کو اور جو جنگلی بادیہ نشین مرتد ہو گئے تھے ان کو سدھا را اور درست کیا۔ غرض باوجود اس بات کے کہ وہ تیار شدہ تھے اور صدق اور نر سے بھرے ہوئے تھے؛ تاہم اﷲ تعالیٰ ان کو فرماتا ہے۔ فلو لا نفر من کل فرقۃ منہم طائفۃ (التوبہ : ۱۲۲) یعنی ایسے لوگ ہونے چاہیے جو تفقہ فی الدین کریں یعنی جو دین آنحضرت ﷺ نے سکھایا ہے اس میں تفقہ کر سکیں۔ یہ نہیں کہ طوطے کی طرح یاد ہو اور اس میں غور و فکر کی مطلق عادت اور مذاق ہی نہ ہو۔اس سے وہ غرض حاصل نہیں ہو سکتی جو آنحضرت ﷺ چاہتے تھے اور وہی غرض ہماری ہے یعنی محل اور موقعہ کے حسبِ حال جواب دے سکیں۔ مناظرہ کر سکیں۔ لیکن چونکہ سب کے سب ایسے نہیں ہو سکتے۔اس لیے یہ نہیں فرمایا کہ سب کے سب ایسے ہو جائیں بلکہ یہ فرمایا کہ ہر جماعت اور گروہ میں سے ایک ایک آدمی ہو اور گویا ایک جماعت ایسے لوگوں کی ہونی چاہیے جو تبلیغ اور اشاعت کا کام کر سکیں۔