میرے لئے ہے تو اُسے مقابلہ میں پیش کرو۔
(ان فقرات کو حضرت اقدس علیہ الصلٰوۃ السلام نے ایسے جوش سے بیان کیا کہ وہ الفاظ میں ادا ہی نہیں کرسکتا نتیجہ یہ ہو ا کہ یہاں نووارد صاحب بالکل خاموش ہو گئے اور پھر چند منٹ کے بعد انہوں نے اپنا سلسلہ کلام یوں شروع کیا۔)
نو وارد ۔ عیسیٰ علیہ السلام کے لئے جو آیا ہے کہ وہ مُردوں کو زندہ کرتے تھے کیا یہ صحیح ہے؟ ۱ ؎
حضرت اقدس ۔ آنحضرت ﷺ کے لئے جو آیا ہے کہ آپ مثیل موسیٰ تھے کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ نے عصا کا سانپ بنایا ہو ۔کا فر یہی اعتراض کرتے رہے ۔
فلیا تنا با یۃ کما ارسل الا ولون(الانبیائ:۶)
معجزہ ہمیشہ حالتِ موجودہکے موافق ہو تا ہے ۔پہلے نشانات کافی نہیں ہو سکتے اور نہ ہر زمانہ میں ایک ہی قسم کے نشان کا فی ہو سکتے ہیں ۔
نو وارد ۔ اس وقت آپ کے پاس کیا معجزہ ہے؟
حضرت اقدس ۔ ایک ہو توبیان کروں ۔ڈیڑھ سو کے قریب نشان میں نے اپنی کتاب میں لکھے ہیں جنکے ایک لاکھ کے قریب گواہ ہیں اور ایک نوع سے وہ نشانات ایک لاکھ کے قریب ہیں ۔
نو وارد ۔ عربی میں آپ کا دعویٰ ہے کہ مجھ سے زیادہ فصیح کوئی نہیں لکھ سکتا۔
حضرت اقدس ۔ ہاں