توحیدی وتفریدی۔ انت منی بمنزلۃ او لا دی۔انت منی وانا منک۔ کیا امام حسینؓ کے یہی مراتب بیان ہوئے ہیں؟ خدا تعالیٰ نے قرآن شریف میں نہ امام حسینؓ کا نام لیا اور نہ یزید کا۔اگر ذکر کیا ہے تو زید کا ذکر کیا ہے۔یا عض مفسروں نے ایک صحابی سجل کا لکھا ہے جس کا ذکر قرآن شریف میں ہے۔اس طرح سے دو صحابہ کا ذکر قرآں شریف میں ہوا ہے اور جو ہمیں مفتری سمجھتا ہے اور مفتری سمجھ کر پھر یہ اعتراض کرتا ہے تو اول وہ ہمارے افتراء پر بحث کرے کہ آیا افترأ ہے کہ نہیں۔ البدر جلد ۳ نمبر ۲۲-۲۳ صفحہ ۳‘۴ مورخہ ۸، ۱۶ ؍جون ۱۹۰۴ء؁؎ٰ بمقام گورداسپور ۳۰؍جون ۱۹۰۴ء؁ طعامِ اھلِ کتاب امریکہ اور یورپ کی حیرت انگیز ایجادات کا ذکر ہو رہا تھا۔اسی میں یہ ذکر بھی آگیا کہ دودھ اور شوربا وغریہ جو کہ ٹینوں میں بند ہو کر ولایت سے آتا ہیبہت ہی نفیس اور ستھرا ہوتا ہے اور ایک خوبی ان میں یہ ہوتی ہے کہ ان کو بالکل ہاتھ سے نہیں چھوا جاتا۔دودھ تک بھی بذریعہ مشین دوہا جاتا ہے۔اس پر حضور ؑ نے فرمایا : چونکہ نصاریٰ اس وقت ایک ایسی قوم ہو گئی ہے جس نے دین کی حدود اور اس کے حلال وحرام کی کوئی پروا نہیں رکھی اور کثرت سے سؤر کا گوشت اُن میں استعمال ہوتا ہے اور جو ذبح کرتے ہیں اس پر بھی خدا کا نام ہرگز نہیں لیتے بلکہ جھٹکے کی طرح جانوروں کے سر جیس اکہ سنا گیا ہے علیحدہ کر دیئے جاتے ہیں۔ اس لیے شبہ پڑ سکتا ہے کہ بسکٹ اور دودھ وغیرہ جو اُن کے کارخانوں کے بنے ہوئے ہوں اُن میں سؤر کی چربی